• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری پنجاب نے مختلف ملٹی نیشنل کمپنیوں کی جانب سے محکمہ صحت کو فروخت کی جانے والی جن 100 سے زائد ادویات کو لیبارٹری تجزیہ کے بعد غیر معیاری اور ناقص قرار دے کر ان پر پابندی کی سفارش کی ہے اگرچہ حکام نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے ان ادویات کا استعمال صوبے بھر میں روک دیا ہے لیکن نہ صرف اس بدمعاملگی کی تہہ تک پہنچنا ضروری ہے بلکہ دوسرے صوبوں کو بھی بلاتاخیر اس صورتحال سے آگاہ کیا جائے تا کہ مریضوں کو ایسی ادویات سے بچایا جا سکے ۔ ان ادویات میں کھانسی کے بعض شربت بھی شامل ہیں بعض ادویات ایسی ہیں جنہیں صارفین ضرورت کے وقت استعمال کے لئے ہر وقت گھر میں رکھتے ہیں اسی طرح ہیپاٹائٹس، جسم کے درد، گلے کے امراض، تیزابیت کی دوائیں اور بعض اینٹی بائیٹکس ایسی ہیں جن کی قیمتیں دسترس سے باہر ہوتے ہوئے بھی غریب لوگ انہیں خریدنے پر مجبور ہوتے ہیں خصوصاً ملک کے دور افتادہ علاقوں میں محکمہ صحت کی ٹیمیں بھیجی جائیں جو غیر معیاری ادویات کو تلف کر سکیں۔ مسیحائی کا پیشہ آج بھی ماضی کی طرح عزت و احترام کی نظر سے دیکھا جاتا ہے لیکن اس میں شامل بعض عناصر مریضوں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں بہت سے معالجین میں ادویات کے نسخے تحقیق کے بغیر مریضوں تک پہنچانے کے عوض ان کمپنیوں سے بھاری مراعات حاصل کرنے کا رحجان تیزی سے بڑھا ہے صحت کے حکام کو ان معاملات کی تہہ تک پہنچنا چاہئے ترقی یافتہ ملکوں میں علاج معالجے میں کامیابی کی شرح اگر سو فیصد نہیں تو اس کے قریب ضرور ہے ضرورت اس بات کی ہے ملک بھر میں قائم سرکاری، نجی اسپتالوں، میڈیکل سٹورز، لیبارٹریوں، ادویات ساز اداروں کا نظام ترقی یافتہ ملکوں کے ہم پلہ بنایا جائے خصوصاً جعلی اور ناقص ادویات کا کاروبار کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین