• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا، اپوزیشن کا اسمبلی توڑنے کی صورت میں مزاحمت کا اعلان، حکومت کے پاس بجٹ پاس کرنے کیلئے اکثریت نہیں

خیبرپختونخوا، اپوزیشن کا اسمبلی توڑنے کی صورت میں مزاحمت کا اعلان، حکومت کے پاس بجٹ پاس کرنے کیلئے اکثریت نہیں

پشاور (نمائندہ جنگ ) خیبر پختونخوا کی اپوزیشن جماعتوں نے صوبائی حکومت کی جانب سے ممکنہ طور پر اسمبلی توڑنے کا راستہ روکنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف حکومت 14ارکان کو پارٹی سے نکال کر اسمبلی تحلیل کرنے کی راہ ہموار کررہی ہے جبکہ بجٹ پیش نہ کرنے کا شوشہ اسلئے چھوڑا گیا کیونکہ حکومت کے پاس بجٹ پاس کرانے کیلئے مطلوبہ تعداد نہیں رہی، اس سلسلے میںعوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے کہاہے کہ صوبائی حکومت اپنے 14ممبران کو پارٹی سے نکال کر اسمبلی توڑنے کی راہ ہموار کر رہی ہےتاہم وزیر اعلیٰ کی جانب سے اسمبلی توڑنے کے غیر جمہوری طرز عمل اور نا مناسب اقدام کی ہر صورت مذمت اور مخالفت کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کے سپیکر کی جانب سے بار بار اجلاس ملتوی کرنے کی روایت جانبداری کی عکاس اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی بدترین مثال ہے ،انہوں نے کہا کہ صوبہ جس مالی بدانتظامی اور مسائل کا شکار ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی،ڈپٹی سپیکر کے عہدے پر الیکشن سے حکومت کترا رہی ہے اور اس اہم عہدے کو کیوں خالی چھوڑا جا رہا ہے؟انہوں نے کہا کہ دراصل حکومت کے پاس مطلوبہ تعداد ہی نہیں ہے جس سے وہ اس عہدے کو پُر کر سکے ،حکمران اسمبلی کے اندر اور باہر اعتماد کھو چکے ہیں ،سردار حسین بابک نے سپیکر کی جانب سے اپوزیشن کے22نکاتی ایجنڈے کو مسترد کرنے اور اجلاس نہ بلانے کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ سپیکر جانبدارانہ طرز عمل کو ترک کر کے حکومتی حکم پر بار بار اجلاس ملتوی کرنے کی نا مناسب روش ترک کردیں ، انہوں نے واضح کیا کہ اپوزیشن ممبران کی جانب سے 22نکاتی ایجنڈا صوبے کے مسائل و مشکلات کے کی نشاندہی اور ان کے حل کیلئے اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرایا گیا تھا لیکن سپیکر نے ان میں سے7ممبران کے دستخطوں پر اعتراض لگا کر اسے مسترد کر دیا جس سے نہ صرف ان ممبران کی توہین بلکہ اسمبلی کا استحقاق بھی مجروح ہوا ہے۔

تازہ ترین