جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا ہے کہ شام کا ساتھی ہونے کی وجہ سے روس بھی دوما کیمیائی حملے میں برابر کا ذمہ دار ہے تاہم روس سے بات چیت جاری رہنی چاہیے۔
برلن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ بشار الاسد کا ساتھ دینے پر روس بھی دوما کیمیائی حملے کا ذمہ دار ہے لیکن روس سے بات چیت جاری رکھنے کے حامی ہیں جبکہ روسی صدر پیوٹن سے مستقبل قریب میں ملاقات کی بھی امید ہے۔
دوسری طرف جرمن وزیر خارجہ ہیکو ماس نے بھی شام کے سیاسی حل کے لیے ثالث کا کردار اد کرنے اور روس سے بات چیت کی پیش کش کی ہے۔