• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہیلوفائٹس پانی کے بحران کو حل کرنے میں معاون ثابت ہونگے، مقررین

ہیلوفائٹس پانی کے بحران کو حل کرنے میں معاون ثابت ہونگے، مقررین

کراچی ( اسٹا ف رپورٹر)جرمنی کے معروف سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر ہان ڈبلیو کوئرو نے کہا کہ ہیلوفائٹس پانی کے بحران کو حل کرنے میں معاون ثابت ہوں گے،ہیلو فائٹس کو غذا، فیول ،فائبر ،چارے اور ادویات کی فصلوں کے طور پر استعمال کیا جاسکتاہے۔دنیا کے بیشتر ممالک میں ہیلو فائٹس کو کمرشل بنیادوں پر کاشت کیا جارہاہے اور مارکیٹوں میں فروخت کیا جارہاہے۔شورزدہ زمینوں پر ہیلوفائٹس کی کاشت سے روایتی کاشتکاری پر پڑنے والے دبائو کو کم کیا جاسکتاہے اور اس سے غذائی اور فیول سیکیورٹی کو مستقبل میں یقینی بنایا جاسکتاہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ کراچی کے انسٹی ٹیوٹ آف سسٹین ایبل ہیلو فائٹ یوٹیلائزیشن کے زیر اہتمام منعقدہ چارروزہ بین الاقوامی کانفرنس بعنوان’’پائیدارترقی سبزانقلاب میں ہیلوفائٹس کا کردار‘‘ کے دوسرے روز خطاب کرتے ہوئے کیا۔یونیسکوتھائی لینڈ کے مشیرسائنس ڈاکٹر بینوبوئر نے کہا کہ دنیا میں اقوام متحدہ کے 669 بائیوسفیئرخطے موجود ہیں جن میں سے پاکستان میں محض دو ہیں ،ضرورت اس مر کی ہے کہ پاکستان میں مزید علاقوں کو بائیوسفیئرخطوں کا درجہ دیا جائے۔ بالخصوص ساحلی علاقوں میں ۔مذکورہ ذخیرے عالمی موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں ،دنیا بھر میں مصنوعی جزیرے قائم کئے جارہے ہیں جن میں مینگروز کے جنگلات قائم کرکے ان کے ماحول کو بہتر بنایا جاسکتاہے،مینگرووکی کاشت سے موسمی تغیرات پر قابو پانے میں مددملے گی اوراس سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو کم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ تیرتے ساحلی جنگلات کا تجربہ قطر میں 2012 ء میں کیا جاچکاہے جو کامیاب رہا۔سابق چیئرمین پاکستان سائنس فائونڈیشن پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف نے اپنی تحقیقی کاوشوں کا احاطہ کرتے ہوئے کہا کہ پودوں کی نمکیات برداشت کرنے کی صلاحیت ایک پیچیدہ عمل ہوتا ہے۔اس عمل کو سمجھنا بہت اہم ہے ۔

تازہ ترین