• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حادثے سے بڑھ کر سانحہ یہ ہوا... لوگ ویڈیو بناتے رہے

حادثے سے بڑھ کر سانحہ یہ ہوا... لوگ ویڈیو بناتے رہے

معاشرہ جب بے حسی کا شکار ہو جائے تو ایسے واقعات جنم لیتے ہیں جو افسردہ کر دیتے،رویے بدل جاتے ہیں، ذہن ماؤف اور خیالات منتشر ہو جاتے ہیں۔

بھارت کے شہر بریلی میں ہونے والے قتل کے واقعے کے فوری بعد کی ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جسے دیکھ کر معاشرے میں بے حسی کے رجحان کا پتہ چلتا ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مقتول علاؤ الدین تڑپ تڑپ کر اشاروں میں لوگوں سے اسپتال منتقل کرنے کی درخواست کر رہا ہے لیکن بے حسی کا شکار لوگ علاؤ الدین کو اسپتال منتقل کرنے کے بجائے اس کی ویڈیو بنانے میں مصروف ہیں۔

اس کی تفصیلات کچھ یوں ہیں کہ بھارتی صوبے یوپی کے ضلع بریلی میں ایک شخص کا تیز دھار آلے سے گلا کاٹ دیا گیا اور وہ سڑک پر خون میں لت پت تڑپتا رہا، لیکن درجنوں بے حس لوگ اسے اسپتال منتقل کرنے کے بجائے اس واقعے کی ویڈیو بناتے رہے اور اس کی آہ وبکا سننے پر کوئی تیار نہیں ہوا۔

ویڈیو بنانے والوں میں سے جب کسی ایک کے ضمیر نے ملامت کی تب کہیں جاکر اس نے مدد کیلئے ایمرجنسی کال کی اور ایمبولینس منگوائی تاہم اس وقت تک دیر ہو چکی تھی اور علاؤ الدین تڑپ تڑپ کر اپنی جان خالق حقیقی کے سپرد کر چکا تھا۔

تازہ ترین