• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ترقی کے لئے کورس پر جانے ہیڈ کانسٹیبل چھٹی نہ ملنے پر اگلے جہاں پہنچ گیا

پولیس میں اگلے عہدے کی ترقی کیلئے کورس کرنے والا ہیڈ کانسٹیبل مہلک بیماری میں مبتلا ہونے کے باوجود چھٹی نہ ملنے پر اگلے جہاں پہنچ گیا۔ ڈی آئی جی ٹریننگ کے مطابق ہیڈ کانسٹیبل ذوالفقار کی موت کے واقعے کی انکوائری کی جارہی ہے تاہم کسی کی غفلت کا فی الوقت تعین نہیں ہو سکا۔

ذرائع کے مطابق کراچی پولیس کے ہیڈ کانسٹیبل ذوالفقار کی اسسٹنٹ سب انسپکٹر کے عہدے پر ترقی ہونے والی تھی۔ پولیس رولز کے مطابق ہیڈ کانسٹیبل کو اے ایس آئی بننے کیلئے پولیس کا انٹرمیڈیٹ کورس کرنا لازمی ہوتا ہے جس کیلئے پولیس اہلکار ذوالفقار گذشتہ کئی ماہ سے پی ٹی سی سعیدآباد میں انٹر میڈیٹ کورس پر تھا۔

پی ٹی سی کی پلاٹون نمبر 10 کا یہ اہلکار گذشتہ کئی ہفتوں سے مہلک بیماری میں مبتلا تھا اور ایک ماہ سے اس کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہونے لگی تھی۔ پی ٹی سی انتظامیہ کی جانب سے اس کی مہلت بیماری کے تعین یا علاج کے لیے کوئی کوشش نہیں کی گئی۔

اپنے طور پر علاج کرانے کیلئے اہلکار نے گزشتہ ہفتے انتظامیہ سے رخصت مانگی مگر اسے چھٹی نہیں دی گئی، اس کے ساتھی اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وہ بیماری کی پریشانی اور چھٹی نہ ملنے کی وجہ سے بیرک میں آ کر کافی دیر تک روتا رہا۔ جمعہ کو دیگر اہلکاروں کی طرح ذوالفقار نائٹ پاس کیلئے اپنے گھر گیا تو واپس نہیں آیا۔

بتایا گیا ہے کہ گھر پر اس کی حالت انتہائی تشویشناک ہوگئی تھی اور وہ کوئی علاج نہ ملنے کے باعث چل بسا۔ دو روز قبل ٹریننگ سینٹر کو اہل خانہ کی جانب سے اس کی موت کی اطلاع دی گئی۔

متوفی ہیڈ کانسٹیبل ذوالفقار پنجاب کے علاقے لیہ سے تعلق رکھتا تھا جس کی اچانک اور ناگہانی موت سے ٹریننگ سینٹر کے لگ بھگ ڈھائی ہزار زیر تربیت مرد اور خواتین اہلکاروں میں سراسیمگی اور خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

ساتھی اہلکاروں کی جانب سے سوشل میڈیا کے ذریعہ متوفی کی میت کی تصویر کے ساتھ چیف جسٹس، گورنر، وزیراعلیٰ اور آئی جی سندھ سے اپیل کی ہے کہ پولیس ٹریننگ سینٹر سعیدآباد میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر انتظامیہ کے خلاف کاروائی کی جائے۔

ڈی آئی جی ٹریننگ شرجیل کھرل کے مطابق پی ٹی سی سعید آباد میں زیرتربیت ذوالفقار کی ناگہانی موت پر انہوں نے انکوائری کروائی ہے۔ ٹرینی کی طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے اسے ایک دوبار چھٹی دی جاچکی تھی۔ حد سے زیادہ چھٹیاں ہونے کی وجہ سے پی ٹی سی کے پرنسپل نے مزید چھٹیاں دینے سے انکار کیا تھا کیونکہ چھ مہینے کی ٹریننگ میں کوئی امیدوار زیادہ چھٹیاں نہیں کر سکتا۔

ٹرینی نوجوان کینسر کا مریض تھا یا کوئی اور مہلک بیماری تھی تو اسے کورس کیلئے میڈیکل فٹنس کیسے دے دیا گیا تھا اور یہ کہ اگر مرحوم کی بیماری انتہائی خطرناک تھی تو اس کی ٹریننگ منسوخ کر کے اسے علاج کیلئے واپس کیوں نہیں بھیجا گیا؟

اس حوالے سے ڈی آئی جی ٹریننگ کا کہنا تھا کہ اہلکار کی بیماری کے خطرناک ہونے کا اندازہ اور اس کا علاج ٹریننگ سینٹر انتظامیہ کو ہونا چاہیے تھا۔

اس سلسلے میں پی ٹی سی سعیدآباد کے پرنسپل ایس پی شاد ابن مسیح نے بتایا کہ پولیس اہلکار ذوالفقار کچھ عرصہ قبل سینٹر سے غیر حاضر رہا جس کے بعد اسے ایک ہفتے کی چھٹی دی گئی تھی۔ بعداذاں وہ پھر کئی دن تک غیر حاضر رہا اور پھر اس کے مرنے کی اطلاع آئی۔

ایس پی شاد کےمطابق متوفی نے اپنی کسی مہلک بیماری کی بابت انہیں آگاہ نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اہلکار کی موت پولیس ٹریننگ سینٹر یا دوران ڈیوٹی نہیں بلکہ گھر پر ہوئی۔

تازہ ترین