• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی ڈائری،انتخابی مہم روایتی انداز میں کہیں دکھائی نہیں دے رہی

اسلام آباد( محمدصالح ظافر خصوصی تجزیہ نگار)انتخابی مہم اپنے روایتی انداز میں کہیں دکھائی ہی نہیں دے رہی،معاشرہ منقسم ہی نہیں باہم متصادم ہے انتشار اور عدم استحکام اس ملک کے دشمنوں کا دیرینہ ایجنڈا ہے،قومی منظر پر نگاہ ڈالی جائے تو معلوم ہوگا کہ پاکستان مجرموں کی آماجگاہ ہے اورہمارے سیاستدان ایک دوسرے سے بڑھ کر چور اور ڈاکو ہیں ، ملکی سطح کے چند ایک رہنمائوں کو چھوڑ کر باقی سبھی سیاستدان ایک دوسرے کے خلاف سنگین نوعیت کی الزام تراشی میں مصروف ہیں، ہر سطح کی عدالتوں میں گہما گہمی کم ہونے کا نام نہیں لے رہی، ذرائع ابلاغ میں کسی دوسرےموضوع کو وہ اہمیت حاصل نہیں رہی جو سیاسی رہنمائوں کے خلاف الزا ما ت اورمقدمات کو میسر ہے، سوال پیدا ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ کیا ہے ایسے ملک میں جہاں عام انتخابات کا اعلان محض چند ہفتوں کے بعد ہونےوالا ہے سیاسی رہنمائوں نے ایک دوسرے کے خلاف پگڑی اچھالنے کی مہم جاری کررکھی ہے اوراس ’’ کارخیر‘‘ میں انتظامیہ کے کل پرزے اپنی’’ اوقا ت‘‘ کے حساب سے حصہ ڈال رہے ہیں۔ آپ کسی غیر متعلق شخص کوملک عزیز کا ماحول دکھائیں تو وہ ایک لمحے کےلئے تسلیم کرنے کےلئے آماہ نہیں ہوگا کہ یہاں بہت جلد عام انتخابات کا ڈول ڈالا جانے والا ہے۔معاشرہ منقسم ہی نہیں باہم متصادم ہے انتشار اور عدم استحکام اس ملک کے دشمنوں کا دیرینہ ایجنڈا ہے، بظاہر اس ایجنڈے پر عملدرآمد ہورہا ہے، اب جبکہ چار چھ ہفتوں بعد عام انتخابات کے لئے نظام الاوقات کا اعلان ہونے والا ہے اور تمام سطحوں کی حکومتیں اور اقتدار عبوری انتظامیہ کو سونپ دیا جائے گا ہونا تو یہ چاہیے کہ حکومت بلکہ حکومتیں اپنی کارکردگی کا خاکہ پیش کررہی ہوں وہ اپنے منشور کااعلان کررہی ہوں ماضی کی غلطیوں کو تسلیم کرتے ہوئے آئندہ انہیں نہ دھرانے کا یقین دلایا جارہا ہو، حکومت اورحکومتوں کے مخالفین ان میں کیڑے نکالنے میں مصروف ہوں جبکہ وہ اپنی کارکردگی کے عمدہ ہونے پر اصرار کررہی ہوں پورے ملک میں سیاسی جلسوں، ریلیوں اور بینڈ باجے کی بہار ہو، سیاسی جماعتیں رائے دہندگان کا دل لبھانے کےلئے اپنی کرامات دکھانے میں مصروف ہوں، اس وقت سب کچھ اور بہت کچھ ہورہا ہے نتخابی مہم اپنے روایتی انداز میں کہیں دکھائی ہی نہیں دے رہی۔
تازہ ترین