• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان سے جانے والی گیتا کو والدین نہ ملے، دولہا مل جائے گا؟

پاکستان سے جانے والی گیتا کو والدین نہ ملے، دولہا مل جائے گا؟

پاکستان سے بھارت جانے والی لڑکی گیتا اب تک اپنے والدین سے تو نہ مل سکی مگر بھارت کو اس کے شریک حیات کی فکر لاحق ہو گئی۔بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج ان دنوں گیتا کے دولہا کی تلاش میں سر گرم ہیں۔

بھارتی وزیر خارجہ ایدھی ہوم میں پرورش پانے والی گیتا کو اپنی بیٹی کہہ کر پاکستان سے لے تو گئیں لیکن سماعت و گویائی سے محروم لڑکی کے ماں باپ کوتین سال بعد بھی ڈھونڈنے میں کامیاب نہ ہوسکیں۔

گیتا تقریبا گیارہ برس کی عمر میں سرحد پار کرکے پاکستان آگئی تھی جس کے بعد اسے عبدالستار ایدھی صاحب کے حوالے کردیا گیا تھا، ایدھی ہوم میں کئی برس گزارنے کے بعد گیتا دوہزار پندرہ میں اپنے وطن لوٹ گئی تھی۔

پاکستان سے جانے والی گیتا کو والدین نہ ملے، دولہا مل جائے گا؟

اکتوبر 2017 میںسشما سوراج نے ریاست مدھیا پردیش کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ بات چیت کے بعد گیتا کی شادی کی منصوبہ بندی کا اعلان کیا تھا۔

سول سوسائٹی نےگیتا کے شوہر کی تلاش شروع کی اور وہ کامیاب بھی ہوئے جس کو وہ سشما سوراج کے گھر ملاقات کے لئے بھی لے کر گئےمگر گیتا نے اس رشتے سے انکار کر دیا تھا۔

بھارتی میڈیا کا کہناہے کہ بھارت میں اب تک گیتا کیلئے 25افراد کے رشتے آچکے ہیں جن میں آرمی آفیسر، ماہر فلکیات، انجینئر، ناول نگار وغیرہ شامل ہیں۔

پاکستان سے جانے والی گیتا کو والدین نہ ملے، دولہا مل جائے گا؟

ان تمام افراد کی تفصیلات بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کو بھیجی گئیں جس کے بعد 15 افراد کو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔سشما سوراج کی پی اے کا کہنا ہے کہ دولہا کی پسند نا پسند کا فیصلہ گیتا ہی کرے گی۔

ایسے افراد جو گیتا سے سرکاری نوکری کی امید میں شادی کرنے کے خواہشمند تھے، ان کی درخواستیں مسترد کردی گئیں ہیں تاہم دولہا پسند کرنے کے بعد بھارتی حکومت اسے سرکاری نوکری ، گھر اور ایک گاڑی بھی فراہم کرے گی ۔

تازہ ترین