• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
دنیا کاسب سے رومانوی ڈاک خانہ

جرمنی کے ایک جنگل میں 500 سال قدیم شاہ بلوط کا درخت موجود ہے جس کے تنے پر تین میٹر بلندی پر ایک چھوٹا سا سوراخ ہے،یہ درخت دلوں کو جوڑتا ہے۔اسے دنیا کا سب سے رومانوی ڈاک خانہ کہا جاتا ہے،یہاں ہر سال دنیا بھر سے ایک ہزار سے زائد رومانوی خط بھیجے جاتے ہیں۔

اس درخت کا آغاز کئی برس قبل کیا گیا تھا۔ یہاں خط بھیجنے کا ایک ہی مقصد ہوتا ہے اور وہ ہے شریک حیات کی تلاش۔

گزشتہ 91 سال سے یہ درخت خط وصول کررہا ہے ، یہ دنیا کا واحد درخت ہے جسے ڈاک کا ایک پتا دیا گیا ہے ۔

کبھی کبھار یہ دن میں 50 خط بھی جمع کرتا ہے،چاہے بارش ہو، دھوپ ہو یا برف باری، ایک ڈاکیہ درخت سے ڈاک جمع کرتا ہے ۔

دنیا کاسب سے رومانوی ڈاک خانہ

حال ہی میں ایک نیا خط 55 سالہ ڈینیس نے تحریر کیا ہے جو فطرت سے محبت رکھتی ہیں اور اپنے شریکِ حیات کی تلاش میں ہیں۔

اسے دلہا دلہن درخت بھی کہا جاتا ہے جو اب تک 100 سے زائد شادیاں کراچکا ہے۔اس ڈاک خانے میں ڈلے گئے خط پر بھیجنے والے کا پتہ بھی موجود ہوتا ہے جس کی وجہ سے لوگ اپنے ہونے والے شریک حیات تک پہنچ جاتے ہیں۔

جرمنی میں ایک فرضی داستان مشہور ہے کہ اگر کوئی خاتون مکمل چاند رات میں کسی شاہ بلوط درخت کے گرد تین چکر لگائے اور اس دوران پسند کی شادی کرنے والے کا سوچے اور بات کیے بغیر سوجائے تو اسی سال اس کی من پسند شادی ہوجاتی ہے ۔

دنیا کاسب سے رومانوی ڈاک خانہ

72 سالہ مس مارٹن اس درخت پر پچھلے 20 سال سے ڈاکیے کی حیثیت سے خطوط وصول کر رہی ہیں۔مارٹن کا کہنا ہے کہ اس ڈاک خانے کا ایک اصول ہے کہ اگر کوئی شخص خط کا جواب نہیں دینا چاہتا ہے تو وہ خط واپس رکھ دے تاکہ کوئی اور اس کو پڑھ لے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ان 20 سالوں میں 10 دن ایسے تھے جس میں ڈاک کانے کو کوئی خط موصول نہیں ہوا۔

تازہ ترین