• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تھیلیسیمیا ایک موروثی مرض ہے جو بوقت پیدائش والدین سے بچوں میں منتقل ہوتا ہے اس مرض میں مبتلا انسان کا جسم خون نہیں بناتا اور پیدائش کے کچھ مہینوں بعد ہی بچے کو خون کی مسلسل تبدیلی کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ عمل بچے اور والدین دونوں کے لئے اذیت ناک ہوتاہے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر سال پانچ سے چھ ہزار بچے اس مرض کاشکارپیدا ہورہے ہیں۔ اس مرض سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے اگر سرکاری اور غیر سرکاری تنظمیں ، فلاحی اور صحت کے ادارے مل کر عوام کو آگاہ کریں اور مل کر پاکستان کو اس موذی مرض سے پاک کریں ۔ ذمہ داری صحتمند لوگوں کی بھی ہے کہ وہ اس کے مریضوں کوخون کا عطیہ دیں۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ خون دینے سے کمزوری ہوتی ہے لیکن ایسا نہیں ہے۔ خون دینے سے صحت اچھی ہوتی ہے اور خون عطیہ کرنے والوں میں دل کی بیماریوں کا خدشہ عام لوگوں سے بہت کم ہوجاتاہے۔ یہی وجہ ہے کہ خون عطیہ کرنا مکمل محفوظ عمل ہے۔ عطیہ کیا ہوا خون ایسے لوگوں کے لئے استعمال ہوتاہے جنہیں مستقل طورپر خون کی تبدیلی کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہمارا عطیہ کیا ہوا خون کسی کی زندگی تو بچائے گا ہی، روحانی سکون بھی دے گا اور ہماری اس طرح کی کوششوں سے پاکستان تھیلیسیمیا سے پاک ہو جائے گا۔ (ردا فاطمہ۔اردو یونیورسٹی)
تازہ ترین