• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الزام تراشی اور معاملات کو سیاسی رنگ دینے سے گریز کیا جائے، وزیراعظم شاہدخاقان عباسی

الزام تراشی اور معاملات کو سیاسی رنگ دینے سے گریز کیا جائے، وزیراعظم شاہدخاقان عباسی

لندن (نیوز ڈیسک) پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے گزشتہ دنوں لندن میں دولت مشترکہ سربراہ کانفرنس میں شرکت کیلئے آئے ہوئے مختلف رہنمائوں سے ملاقاتیں کیں اور ان سے معیشت، سیکورٹی اور پائیدار ترقی سمیت باہمی تعلقات کے فروغ، تجارتی اور ثقافتی روابط میں توسیع اور باہمتی تعاون و اشتراک اور باہمی دلچسپی کے امور اور دولت مشترکہ سربراہ کانفرنس کے موضوع زیادہ خوشحال، محفوظ اور پائیدار مستقبل کے حوالے سےتبادلہ خیالات کیا، وزیر اعظم نے تجارت اورسرمایہ کاری کیلئے ایک دوسرے کے ساتھ قریبی اوربآسانی رابطوں کی اہمیت پر زور دیا اور سی پیک کو قومی اورعلاقائی سطح پر خوشحالی کا ماڈل قرار دیا۔ دنیا میں صنعتی تحفظ کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کیا،انھوں نے ایک مساوی،موثر اورایک دوسرے کے ساتھ مل کر کثیرالجہتی تجارتی نظام کی ضرورت پر زور دیا اورزیادہ وسیع تر مسلسل مائیگریشن اور نقل وحرکت کے مواقع کی ضرورت کااظہار کیا۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے دہشت گردی کے خلاف بے مثال قربانیوں کاذکر کیا ۔انھوں نے کہا کہ اس لعنت کاخاتمہ کرنے کیلئےباہمی اشتراک پر زور دیا۔انھوں نے ملک کے اندر انتخابی فوائد حاصل کرنے کیلئےسیاست کے تحت ایک دوسرے کے خلاف الزام تراشی کے کھیل کو خطرناک قرار دیااور کہا کہ اس طرح کے معاملات سے نمٹنے کیلئےیہ طریقہ کار درست نہیں۔وزیر اعظم نے مقبوضہ علاقوں کے عوام کو جومسلسل ریاستی مظالم کا شکار بنائے جارہے ہیں انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انھوں نے کہا کہ بنیادی آزادی اور تنازعات کے تصفیے کے بغیر پرامن معاشروں کے قیام کے مقاصد حاصل نہیں ہوسکتے۔ پائیدار مستقبل کے موضوع پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پائیدار ترقی کے2030تک کے ایجنڈے کیلئے کام کرتے رہنے کے بارے میں پاکستان کے عزم کااعادہ کیا اور اس حوالے سے پاکستان کی جانب سے کئے گئے اقدامات کاذکر کیا۔وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کلیئرنس ہائوس میں شہزادہ چارلس سے ملاقات کی اورچوگم 2018کے کامیاب انعقاد پر ان کومبارکباد دی انھوں نے امید ظاہر کی کہ ان کی قیادت میں دولت مشترکہ کا ادارہ عالمی جیوپولٹیکل اور اقتصادی منظر بدلنے میں زیادہ اہم اور فعال کردار ادا کرے گا انھوں نے اس موقع پر برطانیہ کی اقتصادی ترقی میں برٹش پاکستانیوں کی محنت اور لگن اورکردار کاذکرکیا، انھوں پاکستان میں تعلیم اورصحت کے شعبے میں برطانوی امداد پر شکریہ اداکیا ،شہزادہ چارلس نے چوگم2018 میں اعلیٰ سطح پر شرکت کرنے پر وزیراعظم کاشکریہ ادا کیا، انھوں نے دولت مشترکہ میں پاکستان کے قابل ذکر کردار کی بھی تعریف کی انھوں نے پاکستان میں گڈ گورننس اور اقتصادی اصلاحات کے نفاذ پر پاکستان کی سیاسی قیادت کی تعریف کی۔ وزیر اعظم نے برطانوی وزیرا عظم تھریسا مے سے ملاقات کی اوران سے دوطرفہ دلچسپی کے معاملات پر تبادلہ خیالات کیا،وزیر اعظم نے کشمیری عوام کی حالت زار پر روشنی ڈالی اور عالمی برادری پر مقبوضہ کشمیر اور کنٹرول لائن پر حقوق انسانی کی موجودہ صورتحال پر فوری توجہ دینے پر زور دیا، وزیراعظم نے برطانوی وزیراعظم کو دہشت گردی اورانتہا پسندیکے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں اورقربانیوں سے آگاہ کیا،انھوں نے تجارت اورسرمایہ کاری کے خصوصی حوالے سے دوطرفہ تعلقات کومستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا، اورپاکستان میں برطانوی ترقیاتی ایجنسی کی خدمات پر ان کاشکریہ ادا کیا،انھوں نے بریگزٹ کے بعددونوں ملکوں کے درمیان تجارت اورسرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کیلئے برطانوی حکومت کی جانب سے ایک تجارتی ایلچی کے تقرری کی تعریف کی۔وزیراعظم نے تھریسا مے کواپنے دورہ افغانستان کے حوالے سے بھی آگاہ کیااور افغانستان میں امن اوراستحکام کیلئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا، برطانوی وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار اور قربانیوں کی تعریف کی،انھوں نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات مستحکم ہیں،انھوں نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت بڑھانے کی اہمیت پر زوردیا وزیراعظم تھریسا مے کی جانب سے حال ہی میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے شاہد خاقان عباسی نے اقوام متحدہ کے منشور کو بالاتر رکھنے اور کسی بھی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی مذمت کے حوالے سے پاکستان کے اصولی موقف کااعادہ کیا ۔ایجنسی رائل ڈچ شیل کے چیف ایگزیکٹو افسر بین وان بیورڈٖن کی قیادت میں رائل ڈچ شیل کے ایک وفد نے وزیر اعظم سے ملاقات کی اورپاکستان میں مزید سرمایہ کاری کے حوالے سے تبادلہ خیالات کیا۔ یہ ملاقات انتہائی دوستانہ ماحول میں ہوئی جس میں پاکستان میں شیل کے مفادات،پاکستان کے توانائی کے شعبے خاص طورپر پاکستان میں قدرتی گیس اورایل این جی اور قابل تجدید توانائی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیاگیا،رائل ڈچ شیل کے چیف ایگزیکٹو نے وزیر اعظم کو شیل کی جانب سے پاکستان میں ایل این جی اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی خواہش سے آگاہ کیا،وزیر اعظم نے پاکستان میں شیل کے کردار کو سراہا اورکہا کہ وہ پاکستان میں شیل کی جانب سے ایل این جی اور قابل تجدید توانائی کے شعبوںمیں سرمایہ کاری کی خواہش کاخیر مقدم کیا کے خصوصی مشیر علی جہانگیر صدیقی اور لندن میں پاکستان کے ہائی کمشنر سید ابن عباس بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔لندن میں دولت مشترکہ سربراہ اجلاس کے موقع پر متعدد رہنمائوں کے ساتھ ملاقاتوں میں وزیراعظم نے مقبوضہ علاقوں کے لوگو ں کیلئے انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کی ضرورت پر زوردیاہے جنہیں ریاستی جارحیت کاسامناہےانھوں نےکہاکہ پرامن معاشروں کی تشکیل کامشترکہ ہدف بنیادی آزادی اور تنازعات کے تصفیئے کی ضمانت دیئے بغیرحاصل نہیں کیاجاسکتا۔وزیراعظم نے داخلی اورخارجی اہداف کے حصول کیلئے الزام تراشی اورمعاملات کو سیاسی رنگ دینے سے گریز پربھی زوردیا اورکہاکہ ایسے اقدامات دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے سازگارنہیں ہیں۔انہوں نے تجارت اورسرمایہ کاری کے تناظر میں روابط کو بھی اجاگر کیااور چین پاکستان اقتصادی راہداری کو قومی اورعلاقائی خوشحالی کی ایک مثال قراردیا۔وزیراعظم نے مساوی اور جامع ہمہ جہتی تجارتی نظام پربھی زوردیااور وسیع ترباضابطہ ترک وطن کی ضرورت کی حمایت کی۔

تازہ ترین