• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محکمہ خوراک کی نااہلی، شہری زائدالمیعاد اشیاء خریدنے پر مجبور

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) محکمہ خوراک کی نااہلی،شہری زائد المیعاد اشیاءخریدنے پر مجبور، شہر کے مختلف علاقوں میں قائم شاپنگ مارٹ،ہول سیل اورریٹیل مارکیٹ میں کریانہ اور جنرل اسٹور پر زائد المیعاد اشیاءکی فروخت، شہریوں کی متعدد شکایات کے باوجود ضلعی انتظامیہ کی مجرمانہ خاموشی اور محکمہ خوراک کے انسپکٹرز ماہانہ وصولی کرنے میں مصروف ہیں۔ تفصیلات کے مطابق شہر کے مرکزی اور علاقائی بازاروں اور شاپنگ مارکیٹ میں زائد المیعاد اشیاءکی سرعام فروخت کا سلسلہ جاری ہے۔ مارٹ مالکان اور دکانداروں کی جانب سے زائد المیعاد اشیاءمن مانی قیمتوں پر اور زائد المیعاد اشیاءپر نئی تاریخ کی پرچی چسپاں کردی جاتی ہے، اکثر دکاندارملکیاور لوکل سطح پر تیار ہونے والے گھی،کوکنگ آئل،چائے کی پتی، خشک دودھ،جوس، مختلف مصالحہ جات، مشروبات سمیت دیگر کھانے پینے کی زائدالمیعاداشیاء فروخت کر رہے ہیں۔ لطیف آباد یونٹ نمبر 11,12,8،سائٹ ایریا،حالی روڈ،فقیر کا پڑ، ٹاورمارکیٹ، پھلیلی، پریٹ آباد، قاسم آباد جبکہ آٹوبھان روڈ اور لطیف آباد کے مختلف یونٹس میں قائم شاپنگ سننٹرزپر زائد المیعاد اشیاءفروخت کی جارہی ہیں، شہریوں کی جانب سے شاپنگ مارٹ انتظامیہ اوردیگر دکانداروں کو شکایت کی جاتی ہے اور اکثر اوقات نوبت تلخ کلامی اور لڑائی جھگڑے تک پہنچ جاتی ہے، بعد ازاںمحکمہ بلدیہ کے شعبہ فوڈ میں شہریوں کی جانب سے شکایت کی جاتی ہے، لیکن کسی قسم کی کارروائی نہیں کی جاتی، جس کی وجہ سے شاپنگ مارٹ اور دکاندار وں کے حوصلے بلند ہورہے ہیں اوروہ بلا خوف کھلم کھلاغیر معیاری اور زائد المیعاد اشیاءکی فروخت کررہے ہیں۔ محکمہ صحت کے افسر کے مطابق حیدرآباد شہر سمیت دیگر اضلاع میں بڑی تعدا د میں غیر معیاری اور زائد المیعاد اشیاءکی فروخت کا کاروبار عروج پر ہے، مختلف کمپنیوں کی جانب سے دکانداروں اور شاپنگ مارٹ انتظامیہ کو 50سے 30فیصد رعایت پر کھانے پینے کی زائد المیعاد اشیاءفروخت کی جاتی ہیں جس پر بڑے شاپنگ مارٹ یادکاندار اپنی مرضی کی قیمت اور قابل استعمال کی مدت کی پرچی چسپاں کردیتے ہیں یا تاریخ کو مٹا دیتے ہیں،سادہ قسم کے لوگ اور متوسط طبقہ باآسانی مذکورہ زائد المیعاد اشیاءخرید لیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی لکوڈآئٹم کو 6 ماہ تک استعمال کرسکتے ہیں، لیکن کمپنیاں 8 ماہ اور ایک سال تک قابل استعمال کی مدت لکھتی ہیں جس کے بعد کئی عرصے تک مذکورہ فوڈ آئٹم کمپنیوں اور دکانداروں کے پاس پڑا رہتا ہے جو کہ سپلائی نہیں ہوتا اور نہ فروخت ہوتا ہے، تاہم کمپنی انتظامیہ دکاندارکو انتہائی کم قیمت پر زائد المیعاد اشیاءفروخت کرتی ہیں اور دکاندار بھی خریدار کے جانچنے کے بعدغیر معیاری اور زائد المیعاد اشیاءفروخت کردیتا ہے، جس کے خلاف پورے سندھ میں کوئی ادارہ قانونی کارروائی کرنے کے لئے تیار نہیں ۔

تازہ ترین