• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

4 خواتین کو گلے کاٹ کر قتل کرنے کے ملزمان کی عدم گرفتاری پر مظاہرہ

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) بسمہ اللہ سٹی میں چار خواتین کو گلا کاٹ کر قتل کرنے کے ملزمان کی عدم گرفتاری کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اُٹھائے پولیس کے خلاف نعرےلگارہے تھے۔ اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ بسمہ اللہ سٹی میں دو مختلف واقعات میں چار خواتین کو گلے کاٹ کر قتل کیا گیا، لیکن پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے کے بجائے روایتی بے حسی کا مظاہرہ کررہی ہے، 3 جولائی 2017کو دلدار حسین قریشی ایڈوکیٹ کے گھر میں نامعلوم افراد نے داخل ہو کر 2 خواتین نفیسہ بانو اور فریال راحیل کو تیز دھار آلے سے گلا کاٹ کر قتل کردیا تھا جس کا مقدمہ دلدار حسین قریشی کی مدعیت میں بی سیکشن میں درج کرایا گیا لیکن ابھی تک اسی کیس میں پیش رفت نہیں ہوئی تھی کہ 15 فروری 2018 کو بسمہ اللہ سٹی میں ہی شہاب الدین کے گھر میں دوہرے قتل کی واردات کا واقعہ رونما ہوا، اس واقعہ میں بھی نامعلوم افراد نے گھر میں گھس کر خواتین کو تیز دھار آلے سے قتل کردیا، اس واقعہ کا بھی مقدمہ درج ہوا لیکن کوئی پیش رفت نہیں ہورہی۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ دونوں واقعات کے ملزمان آج بھی کھلے عام گھوم رہے ہیں لیکن پولیس اُنہیں گرفتار کرنے میں ناکام ہے اور روایتی طور پر ٹال مٹول سے کام لیا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ دونوں واقعات میں مماثلت پائی جاتی ہے اور یہ کسی سازش کا حصہ بھی ہوسکتا ہے لیکن پولیس نے تاحال ٹال مٹول کررہی ہے جو قابل مذمت ہے، مظاہرین نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی کہ وہ ایک ہی علاقے میں چار خواتین کے تیز دھار آلے سے قتل کے واقعات کا نوٹس لیں اور ملزمان کو گرفتار کرکے اُنہیں عبرتناک سزائیں دی جائیں۔
تازہ ترین