• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے بعد ’ہنڈرڈز بال‘ میچ

 ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے بعد ’ہنڈرڈز بال‘ میچ

انگلستان اور ویلز کرکٹ بورڈ کے تجویز کردہ محدود اوورز کے ایک نئے فارمیٹ پر عمل درآمد سن 2020 میں ہو گا۔ انگلستان میں اس نئے طرز کے ٹورنامنٹ میں ایک ٹیم کی اننگز صرف ایک سو گیندوں پر مشتمل ہو گی۔ فارمیٹ کے مطابق پہلے پندرہ اوورز معمول کے مطابق ہوں گے لیکن آخری اوور دس بال پر مشتمل ہو گا۔

اس طرح اس نئے ٹورنامنٹ میں ایک ٹیم کو ٹی ٹوئنٹی سے بھی قدرے کم بال پھینکنے ہوں گے۔ انگلستان اور ویلز کرکٹ بورڈ نے اپنی فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے والی روایتی اٹھارہ ٹیموں میں سے آٹھ کو اِس ’ہنڈرڈ بال‘ ٹورنامنٹ کے لیے منتخب کیا ہے۔

ان آٹھ ٹیموں کی خواتین اور مردوں کی ٹیمیں اس ٹورنامنٹ میں شریک ہوں گی۔ انگلش کرکٹ بورڈ کے ذرائع کے مطابق محدود اوورز کا نیا فارمیٹ بھی یقینی طور پر انفرادیت کا حامل ہو گا اور اس کا نام بھی خاصا منفرد ہے ،اِسے ’ہنڈرڈ بال‘ میچ قرار دیا گیا ہے۔

انگلش بورڈ کے مطابق پانچ ہفتوں کے دورانیے کا یہ ٹورنامنٹ موسم گرما کے کرکٹ سیزن کے درمیانی عرصے کے دوران کھیلا جائے گا۔ اس کی امکانی وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ ہفتے کے معمول کے ایام پر سہ روزہ کاؤنٹی کرکٹ کے میچ کھیلے جاتے ہیں اور ویک اینڈ کے ایام یعنی ہفتہ اور اتوار کو محدود اوورز کے میچوں کے لیے مختص کیے جا سکیں گے۔

مبصرین کے مطابق اس نئے انداز کے ٹورنامنٹ کے انعقاد کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے بنیادی ضوابط میں بھی ترمیم کرنا ہو گی۔ کرکٹ ضابطوں کے مطابق ایک اوور چھ بال پر مشتمل ہونا ضروری ہے۔ اس نئے ٹورنامنٹ کے لیے دس بال کا اوور متعارف کرانے کو پلان کیا گیا ہے اور اس کی وجہ سے عالمی سطح پر اس کے متعارف کرانے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ یہی قانون ہو گا۔

اس وقت اس فارمیٹ کے باضابطہ منظوری کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ انگلش بورڈ کے سربراہ ٹام ہیریسن کے مطابق ’ہنڈرڈ بال گیم‘ کرکٹ کی دنیا میں تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہو سکتا ہے اور محدود اوورز کی مقبولیت میں مزید اضافے کا سبب بنے گا۔ مبصرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ محدود اوورز کی مقبولیت اپنی جگہ لیکن کیا اگلے برسوں میں روایتی پانچ روزہ ٹیسٹ کرکٹ کو انتہائی محدود کر دیا جائے گا؟

تازہ ترین