• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
خصوصی مراسلہ…عرفان قیصر شیخ
پنجاب کی آبادی 11کروڑ 12ہزار جبکہ یہاں بسنے والے خاندان 1کروڑ 72لاکھ ہیں ایک خاندان میں 6.4افراد ہیں ایک خاندان میں ایک فرد بھی کمانے والا ہوتو باقی 5.4کو غربت کی لائن پر رہنے کی ضرورت نہیں رہے گی ۔یہاں 1کروڑ 72لاکھ سرکاری یا وائٹ کالر ملازمتیں نہیں ہیں تمام بچے ڈاکٹر انجینئر ،پائلٹ نہیں بن سکتے لیکن کامیاب انسان بن سکتے ہیں ہر خاندان جب معاشی طور پر مستحکم ہو گا تو پورا پنجاب مستحکم ہو گا اسی طرح پورا پاکستان مستحکم ہو گا، ایڈیسن کو ا سکول سے نکال دیا گیا تھا ۔مارک زرک برگ اور بل گیٹس ہاورڈ یونیورسٹی سے اپنی تعلیم مکمل نہیں کر پا ئے تھے۔ دنیا ایسے بڑے بڑے ناموں سے بھری پڑی ہے اس کا مطلب یہ نہیں کہ روایتی تعلیم ضروری نہیں لیکن میں یہ ضرور کہنا چاہتا ہوں کہ فنی اور ووکیشنل تعلیم کو ترجیح بنائے بغیر معاشی استحکام بہت مشکل ہے ۔والدین کا فرض ہے کہ وہ ا پنے بچے کی صلاحیتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اُن کیلئے گائیڈ لائن بنائیں اس گائیڈ لائن کو اپنے بچے سے ڈس کس کریں ۔ وہ اپنے بچوں کو فنی اور ووکیشنل تعلیم کی اہمیت سے آگاہ کریں ۔ٹیوٹا پنجاب اس وقت 55سے زائد فنی اور ووکیشنل شارٹ کورسز بالکل مفت فراہم کر رہا ہے اسی طرح حکومت کے اور بھی ادارے فنی تعلیم کیلئے کام کر رہے ہیں ۔ٹیوٹا پنجاب نے حال ہی میں روزگار، انگلش لینگوئج اینڈ گرومنگ ،ڈرائیونگ کے کورسز کا اجرا کیاہے ۔پرامیڈکس کا کورس بھی اسی سال شروع کر دیا جائے گا ہاسپٹیلٹی،بیوٹیشن،آئی ٹی، ڈینم جینزمشین آپرئیٹر،موبائل رئپیرنگ ،یو پی ایس سمیت دیگر کورسز پنجاب بھر میں ٹیوٹا کے اداروں میں کروائے جا رہے ہیں ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ طلبہ و طالبات ان اداروںمیںداخلہ لیںاوریہ کورسز کریں ۔6ماہ کے یہ شارٹ کورسز ایک معقول ماہانہ آمدنی کمانے میں اُن کیلئے روایتی تعلیم سے زیادہ معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔ٹیوٹا پنجاب نے چائینز لینگوئج کا کورس2سال پہلے شروع کیا تھا اب تک 22ہزار سے زائد طلبہ یہ کورس کر چکے ہیں کورس کے معیار کو اپ گریڈ کرنے کیلئے چین سے ماسٹر ٹرینرز ہمارے طلبہ اور اساتذہ کو تربیت فراہم کر رہے ہیں مجھے پچھلے دنوں ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں سی پیک کے حوالے سے ایک تقریب میںجانے کا اتفاق ہوا وہاں ایک پاکستانی لڑکا میرے پاس آیا اور اس نے بتایا کہ میں50ہزار روپےمیں ایک چینی کمپنی میںمترجم کی نوکری کر رہا ہوں میں نے ٹیوٹا کے ادارے سے چائینز لینگوئج کا کورس کیا تھا ۔اس سے پہلے میں نے بی اے کیا تھا لیکن نوکری نہیں ملی اس 3ماہ کے کورس کی بدولت اب اچھی آمدنی بھی حاصل ہو رہی ہے اور آگے بڑھنے کے بھی بے شمار مواقع موجود ہیں ایسی سینکڑوں مثالیں ہیں جن کا یہاں ذکر کرنا ممکن نہیں۔ ٹیوٹا پنجاب نے اپنے طلبہ کو 1ارب کے بلا سود قرضے بھی دئیےہیں اور یہ آئندہ بھی دئیے جاتے رہیں گے آپ یقین کریں ان قرضوں کی واپسی کا تناسب 100فی صد ہے بیوٹیشن ،UPS،موبائل ریپئرنگ، موٹر وائنڈنگ ،الیکٹریشن اور باقی سب شارٹ کورسز کر کے مرد اور خصوصاً خواتین اپنا کاروبار کر رہے ہیں اور ایک معقول آمدنی سے اپنے خاندان کو بھی سپورٹ کر رہے ہیں۔ میں یقین سے کہہ سکتا ہوں ان خاندانوں میں ایک ہنر مند فرد اپنے پورے خاندان کو غربت کی لائن سے اوپر لے آتا ہے۔ یہ تعداد کے ساتھ ساتھ استعداد کا بھی زمانہ ہے اس لئے ٹیوٹا پنجاب نے نے کوالٹی پر خصوصی توجہ دی ہے ہم اپنے طلبہ کو انٹر نیشنل معیار پر تیار کر رہے ہیں اس کے لئے ترکی، چین، جرمن، یو کے ،یو ایس اے کے مختلف اداروں کا تعاون بھی حاصل ہے اور اہم بات یہ ہے کہ میڈیا نے اس شعور کو گھر گھر پہنچانے میں ہمارا بڑا ساتھ دیا ہے ۔ ہنر مند اللہ کا دوست ہوتا ہے یورپی معاشروں میں ہنر مند افراد روایتی نوکریوں سے زیادہ نہ صرف کما لیتے ہیں بلکہ انہیں معاشرے میں عزت اور قدر کی نگاہ سے بھی دیکھا جاتا ہے ہمارا بھی یہی خواب ہے کہ فنی اور ووکیشنل تعلیم کی پاکستان میں بھی ترجیح ہو اور روزگار ہر ایک کے پاس ہو ۔ ٹیوٹا پنجاب گزشتہ د و سالوں سے2لاکھ طلبہ کو سالانہ فنی تربیت فراہم کر رہا ہے ہمارا ٹارگٹ ہے کہ اپنے طلبہ کیلئے 100فیصد روزگار کو بھی یقینی بنایا جائے۔ سی پیک بہت بڑی انڈسٹری اپنے ساتھ لائے گا اگر آپ کے پاس روایتی ڈگری ہے بھی تو آپ پلان بی کے طور پر ووکیشنل اور فنی تربیت کو یقینی بنائیں تا کہ وقت ضرورت ہر کام آسکے۔ ٹیوٹا پنجاب سی پیک کے لئے اسکلڈ فورس تیار کرنے میں کوشاں ہے۔
تازہ ترین