• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سعودی عرب، نوعمر بچے کی مشین گن سے فائرنگ کی ویڈیو وائرل


سعودی عرب کے دارلحکومت ریاض میں ایک سعودی شہری کو پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا گیا۔ اس پر الزام ہے کہ اس نے ریاض میں ایک بچے کو رہائشی علاقے میں مشین گن سے فائرنگ کرنے کے دوران اس کی حوصلہ افزائی کی ۔

اس شخص کی شناخت اس وقت ہوئی جب سوشل میڈیا پر اس فائرنگ کی ویڈیو وسیع پیمانے پر وائرل ہوئی جس میں دیکھاجاسکتا ہے کہ مذکورہ شخص بچے کو کارآمد گولیا ں فائر کرنے پر اکسارہا ہے۔

سعودی عرب، نوعمر بچے کی مشین گن سے فائرنگ کی ویڈیو وائرل

پولیس نے بتایا کہ اس نے اس کلپ کا نوٹس لیتے ہوئے جب اس ویڈیو کوبغور دیکھا تو اس مقام اور اس میں ملوث افراد کو شناخت کرلیا۔

پولیس ترجمان نے کہا کہ اس شخص کو اس بات کی بالکل پرواہ نہ تھی کہ بچے اور اس کے دیگر کم عمر دوستوں پر اس معاملے کا کتنا منفی اثر پڑے گا۔

لہذا اسے گرفتار کرلیا گیا اور اب پبلک پراسیکیوشن کا محکمہ قانونی طریقہ کارکے مطابق کیس کی پیروی کرے گی۔

ادھر سعودی عرب کی قومی سوسائٹی برائے انسانی حقوق کے رکن خالد بن عبدالرحمٰن الفخری نے کہا کہ اس شخص کا رویہ بچوں کے حقوق کے حوالے سے بدترین خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔

ایک سعودی اخبار کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ جس شخص نے بچے کو مشین گن دی اس کا بچے سے کوئی بھی رشتہ ہو اسے قانونی طور پر ذمہ دار ٹہرایا جانا چاہیے۔

دوسری جانب سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں نے بھی اس شخص پر کڑی تنقید کی ہےاوراسے انتہائی غیرذمہ دارانہ رویہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اسے لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے پر سخت سزادی جانی چاہیے۔

ایک یوزر کا کہنا تھا کہ پولیس کو مستقل بنیادوں پر اسلحہ کی تلاش کے لیے گھروں کا معائنہ کرنا چاہیے اور انھیں ضبط کرکے اس قسم کے خطرناک واقعات کی روک میں مدد کرنا چاہیے۔

سعودی عرب، نوعمر بچے کی مشین گن سے فائرنگ کی ویڈیو وائرل

کچھ نےبچوں کو فائرنگ کی تربیت کی تو حمایت کی تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کی تربیت ریگستان یا انسانی آبادیو ں سے دور غیررہائشی علاقوں میں دی جانی چاہئے ۔

سعودی عرب میں روایتی طور پر خصوصی موقعوں خاص طور پر شادی بیاہ کے موقع پر جشن منانے کے لیے فائرنگ کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہےتاہم اس کے نتیجے میں اردگرد موجود افراد کے زخمی اور ہلاک ہونے کے واقعات میں بڑھتے ہوئے اضافے کے بعد سعودی حکومت نے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران جشن کے دوران فائرنگ پر قطعی پابندی عائد کی ہوئی ہے۔

تازہ ترین