• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزارت سائنس و ٹیکنالوجی ، ترقیاتی منصوبوں کےڈیڑھ ارب روپے سرنڈر کرنیکا انکشاف قائمہ کمیٹی کا نوٹس، انکوائری کی ہدایت

اسلام آباد (ساجد چوہدری، اپنے نامہ نگار سے) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے وزارت کے اداروں کی طرف سے ترقیاتی منصوبوں کے ڈیڑھ ارب روپے سرنڈر کئے جانے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی انکوائری کرانے کی ہدایت کر دی ہے اور کہا ہے کہ ہمیشہ یہ رونا رویا جاتا ہے کہ ان کے پاس فنڈز نہیں تو دوسری طرف فنڈز استعمال ہی نہیں کر پاتے، کمیٹی نے پی سی آر ڈبلیو آر کے پراجیکٹ ملازمین کو ریگولر کرنے سے متعلق ذیلی کمیٹی کی رپورٹ کو اڈاپٹ کرتے ہوئے سفارش کی کہ باقی ملازمین کی طرح سیف ڈرنکنگ واٹر منصوبہ پر کام کرنے والے تمام ملازمین کو بھی ریگولر کیا جائے، رکن قومی اسمبلی مزمل قریشی کے پی ایس کیو سی اے ترمیمی بل 2017 ء کو مسترد کر دیا،پی ایس کیو سی اے حکام نے بتایا کہ پانی کے 36یونٹ سربمہر،نئی پالیسی کے تحت گھروں کے اندر منرل واٹر کے پلانٹس لگانے پر پابندی ہے، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی چوہدری طارق بشیر چیمہ کی زیر صدارت ہوا تو پی ایس ڈی پی منصوبوں کے حوالے سے وزارت کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ وزارت اور اس کے ذیلی اداروں کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے آئندہ مالی سال کے بجٹ سے 4ارب روپے کی ڈیمانڈ کی گئی تھی مگر 2.4ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے جو 22منظور شدہ اور 6غیرمنظور شدہ منصوبوں کیلئے یہ رقم ہو گی، اس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ اچھی خبر نہیں ، انہوں نے وزارت سے پوچھا کہ پہلے پی ایس ڈی پی میں سے کتنی رقم سرنڈر کی گئی ہے تو وزارت کے حکام نے بتایا کہ 1.5بلین روپے سرنڈر کئے گئے ہیں، اس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اس قدر رقم سرنڈر کی جائے گی تو حکومت کیسے پیسے دیگی، اس پر وزارت کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ بعض منصوبے مارچ میں منظور ہوئے تھے اس وجہ سے رقم سرنڈر کرنا پڑی۔
تازہ ترین