• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سی پیک ترقی کا پلیٹ فارم،نسلوں کو فائدہ پہنچائے گا، وزیراعظم

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سی پیک پاکستان کو ترقی کا پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے، یہ منصوبہ نسلوں کو فائدہ پہنچائے گا،یہ منصوبہ پاکستان سمیت چین کیلئے بھی اہم ہے جو اسے خطے سے جوڑ دے گا اور اس منصوبے کے ثمرات نہ صرف پاکستان بلکہ افغانستان سمیت دیگر ممالک بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کی بنیاد 2 اصولوں پر ہے، ایک معاشی استحکام اور دوسرا ماحولیاتی استحکام ہے اور یہی دو اصول ہیں جس کے تحت ہم کام کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں دو روزہ سی پیک کانفرنس اور نمائش سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سی پیک کے تحت خاص معاشی زون بنائے جائیں گے، جو پاکستان اور چین سمیت دنیا بھر کے کاروباری حضرات کو موقع فراہم کرے گا کہ وہ یہاں کاروبار کریں، ملکی معیشت میں اضافہ کریں اور اپنی آمدن کو مزید بہتر بنائیں۔ وفاقی وزیر ترقی اور منصوبہ بندی احسن اقبال نے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کو بڑا موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کی مدد سے پاکستان ترقی کا مرکز بن جائے گا اور 2050 تک ایشیاء عالمی معیشت کی شرح نمو میں 52 فیصد حصے کا شراکت دار بھی ہوگا۔ وزیراعلی پنجاب اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سی پیک کے منصوبے صرف ایک علاقے کے لیے نہیں ہے بلکہ اس کے ثمرات بہت وسیع ہیں اور سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان، فاٹا اور آزاد جموں کشمیر کے ساتھ ملک کر ہم ایک بہتر کل کی تعمیر کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سے پاکستان کی فیڈریشن کی مضبوطی میں مدد ملے گی اور اس منصوبے نے یہ ثابت کردیا کہ پاکستان وہ ملک ہے جہاں عوام کی رقم محفوظ ہے۔ اس سے قبل چینی سفیر یاؤ جنگ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 40 برسوں سے چین اپنی معیشت کی ترقی اور اسے بڑھانے کے لیے ہر ممکن کوششیں کر رہا ہے اور ہم نے لوگوں کے فائدے کے سوشلزم اور معیشت کو ایک ساتھ رکھا ہے، ہم سی پیک سے صرف ایک اقتصادی ترقی نہیں بلکہ معاشرے کی ترقی چاہتے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ اس وقت جھمپیر۔گھارو۔کیٹی بندرونڈ کوریڈور سے نیشنل گرڈ کے لیے 935 میگاواٹ بجلی شامل کررہا ہے جبکہ سی پیک کے تحت تین منصوبوں یو ای پی، چائنا تھری جارجز اور سچل سے اضافی 300 میگا واٹ ونڈ پاور پروجیکٹس کے منصوبے زیر تعمیر ہیں جوکہ اکتوبر 2018 میں مکمل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے منصوبے میں سندھ کے تین بڑے شہر سکھر، حیدرآباد اور کراچی کو سی پیک کوریڈور میں شامل کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس شمالی و جنوبی تجارتی لوجسٹک کو فروغ دینے اور ساحلی بزنس زونز کو ترقی دینے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے ۔ اس موقع پر سابق گورنر اسٹیٹ بینک پاکستان ڈاکٹر عشرت حسین نے پہلی نشست کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے کا بڑا حصہ تقریباً 35ارب ڈالر توانائی کے منصوبوں کیلئے وقف ہے جس میں کوئلے سے بجلی، ایل این جی، شمسی اور ونڈ پاور کے منصوبے بھی شامل ہیں۔ آئندہ برسوں میں بجلی کی پیداواری صلاحیت دو گنا ہوجائے گی ۔
تازہ ترین