• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

علاج کی با آسانی دستیابی ہر پاکستانی کا حق ہے،ڈاکٹر حسن ہاشمی


بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں ،وہ جسمانی طور پر تو بیرون ملک میں مقیم ہیں لیکن ان کا دل اپنے وطن پاکستان کے ساتھ ہی دھڑکتا ہے،ایسی ہی ایک مثال پاکستانی نژاد امریکن ڈاکٹر حسن فرید ہاشمی اور ان کی اہلیہ سلمہ ہاشمی کی بھی ہے۔

علاج کی با آسانی دستیابی ہر پاکستانی کا حق ہے،ڈاکٹر حسن ہاشمی  بی

ڈاکٹر حسن ہاشمی کا قیام امریکا میں گزشتہ40سال سے ہے لیکن انہوں نے پاکستان سے آج بھی اپنا رشتہ مضبوطی سے قائم رکھا ہے اوراس کا ثبوت یہ ہے کہ وہ کراچی پریس کلب کی دعوت پر یہاں موجود ہیں۔

امریکا میں پاکستانی ڈاکٹروں کی نمائندہ تنظیم ’’اپنا‘‘ کے ذمہ دارہیں ،انسانیت کی خدمت کے لئے ہمہ تن تیار رہتے ہیں اور اسی جذبے کے تحت آج کراچی میں موجود ہیں ،ڈاکٹر حسن ہاشمی یہاں علاج کی سہولتیں فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور وہ یہ سہولتیں اس طبقے کیلئے وقف کرنا چاہتے ہیں جو تناسب کے لحاظ سے ہماری آبادی 80 فیصد بنتے ہیں ۔

علاج کی با آسانی دستیابی ہر پاکستانی کا حق ہے،ڈاکٹر حسن ہاشمی  بی

کراچی پریس کلب کے دورے کے موقع پر ڈاکٹر حسن ہاشمی کا مختصراً خطاب میں کہناتھا کہ اپنے وطن کی ہرشے سے اپنائیت چھلکتی ،یہاں کی گلیاں،محلے، فوڈ اسٹریٹ،بازار غرض ہر جگہ سے انسیت محسوس ہوتی ہے ،آج40سال بعد بھی یہاں غیریت کا احساس بالکل نہیں ہوا۔

کراچی میں علاج کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہو ئے ڈاکٹر حسن ہاشمی کا کہنا تھا کہ کراچی میں میڈیکل کی سہولیات پاکستان کے دیگر علاقوں اور شہروں کی نسبت بہتر ہیں اس کے باوجود ناکافی ہیں ،یہاں ضرورت اس بات کی ہے کہ ہر چھوٹے بڑے علاقے میں اسپتال کی سہولت دستیاب ہونی چاہئے۔

اسی سوچ کے تحت اپنے پاکستانی بھائیوں کی خدمت کی نیت سے کسی بڑے اسپتال کے قیام کے برعکس چھوٹےبڑے علاقوں میں چھوٹے اسپتالوں کا قیام چاہتا ہوں۔

یہاں موجود اسپتالوں میں ذاتی مشاہدہ کیا ہے کہ مریض خواہ کیسی ہی کیفیت میں ہو اسے ڈاکٹر تک پہنچنا پڑتا ہے لیکن ہماری کوشش ہے کہ اس رویئے کو ہم تبدیل کریں اور مریض مخصوص جگہ پر پہنچے اور ڈاکٹر خود مریض کی دیکھ بھال کرنے وہاں جائے۔

اس سلسلے میں تجرباتی طور پر کراچی کے علاقے گزری میں ایک چھوٹے اسپتال کے قیام کا ارادہ کیاہے اس پر ابتدائی سوچ و بچار کرلی ہے اور اس پرگرام کو جلد عملی جامہ پہنائیں گے۔

ڈاکٹر حسن ہاشمی کی طرح وطن کی محبت میں ان کی اہلیہ سلمہ ہاشمی بھی پاکستان آئی ہیں ،وہ امریکی ریاست فلوریڈا  کے شہر ویلبی چیلین کی سابق میئر ہیں ان کا کہنا تھا کہ امریکیا جاکر وہاں کی میئر شپ حاصل کرنے کا دل میں خیال بھی نہیں تھالیکن وہاں پہنچ کر معلوم ہوا کہ پاکستانیوں خاص طور پر خواتین کے بارے میں ان کی معلومات انتہائی ناقص ہیں کیوں کہ وہ مجھے اتنے عجیب انداز میں دیکھتے تھے کہ جیسے پاکستان میں مجھے   قید کیا ہوا تھا جہاں  سے چھوٹ کر آئی ہوں بالآخر مجھ سے سوالات کئے گئے کہ تمہیں اتنی آزادی کیسے مل گئی وہاں کی خواتین کو قید میں رکھا جاتا ہے،گھروں سے نہیں نکلنے دیا جاتا ،انہیں قتل کر دیا جا تاہے۔

امریکی سوسائٹی کی سوچ یہاں کی خواتین کے بارے میں میرے سامنے آئی تب میں نےارادہ کیا کہ پاکستان اور پاکستانی خواتین کے بارے میں درست صورت حال کو سامنے لایا جائے ،ان کی سوسائٹی میں پائی جانے والی پاکستانی خواتین کے بارے میں سوچ کو تبدیل کیا جائے،میں نے وہاں رابطے بڑھائے اور باقاعدگی سے سوشل تقریبات میں سرگرم ہو گئی مسلسل کام اور سخت  محنت کے بعد ایک وقت آیا کہ لوگوں نے مجھے بحیثیت میئر منتخب کر لیا اور مجھے پاکستان اور پاکستانی خواتین کے امیج کو بہتر بنانے میں بہت مدد ملی اور کامیابی حاصل ہو ئی۔

کراچی پریس کلب آمد پر کلب کے سیکریٹری مقصود یوسفی ،سابق سیکریٹری علائو الدین خانزادہ نے ڈاکٹر حسن ہاشمی اور ان کی اہلیہ کو پریس کلب کاسووینیئر اور سندھی اجرک کا تحفہ پیش کیا،آخر میں دونوں معزز مہمانوں ڈاکٹر حسن ہاشمی اور ان کی اہلیہ سلمہ ہاشمی نے بھی مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا ۔

تازہ ترین