• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشترکہ مفادات کونسل نے پہلی آبی پالیسی اور پاکستان واٹر چارٹر کی متفقہ طور پر منظوری دیدی

مشترکہ مفادات کونسل نے پہلی آبی پالیسی اور پاکستان واٹر چارٹر کی متفقہ طور پر منظوری دیدی

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) مشترکہ مفادات کونسل نے پہلی آبی پالیسی اور پاکستان واٹر چارٹر کی متفقہ طور پر منظوری دیدی، یہ منظوری وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وزیراعظم آفس میں ہونے والے مشترکہ مفادات کونسل کے 37ویں اجلاس میں دی گئی۔اس موقع پر تقریب میں وزیر اعظم اور چا روں وزر ائے اعلیٰ نے قومی واٹر پالیسی سے اتفاق کیلئے پاکستان واٹر چارٹر پر دستخط بھی کئے۔ قبل ازیں ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن سر تاج عزیز نے نیشنل واٹر پالیسی کے ڈرافٹ پر اجلاس کو بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ پالیسی تمام بڑے اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد تیار کی گئی ہے۔ انہوں نے قومی آبی پالیسی کے نمایاں نکات سے آ گاہ کیا جن میں آبی استعمال، پانی کی تخصیص، مو سمیاتی تبدیلی کے اثرات ، پانی کی شیئرنگ ، آبپاشی کے نظام اور بارش کے ذریعے زراعت، پینے کا پانی کا انفرا سٹرکچر، سینی ٹیشن، زیر زمین پانی، آبی حقوق اور فرائض، پائیدار اقدامات اور شعبہ آب کے اداروں کی استعداد کار اور قانونی فریم ورک شامل ہیں۔ کونسل کو بتایا گیا کہ قومی آبی پالیسی پر ایک قومی سطح کے ادارے قومی آبی کونسل کے ذر یعے عمل کیا جا ئے گا جس کی صدارت وزیر اعظم کریں گے۔ کونسل میں وزیر اعظم کے علاوہ وفاقی وزیر برائے آبی وسائل ، وزیر خزانہ ، وزیر بجلی، وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اور تمام وز رائے اعلیٰ شامل ہوں گے۔ یہ قومی واٹر کونسل پالیسی پر عمل در آمد کی نگرانی کرے گی۔ وزیر برائے آبی وسائل کی سر بر اہی میں ایک سٹیر نگ کمیٹی مانیٹرنگ کر ے گی جس میں متعلقہ وفاقی اور صوبائی وزارتوں کے نما ئندے شامل ہوں گے۔

تازہ ترین