• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


ایران کے دارالحکومت تہران کے جنوبی علاقے میں شاہی مقبرے کی کھدائی کےد وران حنوط شدہ لاش ملی ہے جس کے متعلق خبر ہے کہ یہ پہلوی خاندان کے بانی رضا شاہ پہلوی کی ہے۔


رضا شاہ پہلوی کی حنوط شدہ لاش زیر بحث

ایرانی میڈیا کے مطابق شھرری کے علاقے میں عبدالعزیم کے مزار کے قریب کھدائی میں ایک لاش ملی ہے جو ممکنہ طور پر رضا شاہ پہلوی کی ہوسکتی ہے ۔

تہران کی آثار قدیمہ کمیٹی کے سربراہ حسن خلیل عابدی کا کہنا ہے کہ’ لگتا ہے کہ لاش ممکنہ طور پر سابق ایرانی رہنما کی ہے تاہم یہ کس کی ہے اس حوالے سے حتمی بات تو جائزے کے بعد ہی کہی جاسکے گی اہم بات یہ ہے کہ لاش کسی کی بھی ہو لیکن اسے محفوظ رکھنا ضروری ہے‘۔

رضا شاہ پہلوی کی حنوط شدہ لاش زیر بحث

میڈیا رپورٹس کے مطابق جس ایرانی صحافی نے حنوط شدہ لاش کے دریافت کی خبر بریک کی ہے،اس کے مطابق یہ ایک پکے احاطے سے ملی ہے اور اس کے ساتھ تلوار جیسی دیگر اشیاء بھی پائی گئی ہیں۔

عبدالعزیم مزار کے منتظمین نے رضا شاہ پہلوی کی لاش ملنے کی خبروں کی تردید کی اور کہا کہ اس میں کوئی صداقت نہیں ہے، دوسری طرف تہران سٹی کونسل کے ممبر نے میڈیا کو بتایا کہ لاش مزار کے مغربی حصے میں کھدائی کے دوران ملی ہے،بین الاقومی خبررساں ادارے بھی لاش ملنے پر بات کررہے ہیں اور کہا جارہا ہے کہ حنوط شدہ لاش کسی عام ایرانی شہری کے امکانات انتہائی کم ہیں۔

حنوط شدہ لاش کے حوالے سے رضا شاہ پہلوی کے پوتے اور ایران کے آخری ولی عہد رضا پہلوی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شھرری سے دریافت شدہ لاش ان کے پڑ دادا کی ہے۔

رضا شاہ پہلوی کی حنوط شدہ لاش زیر بحث

برطانوی اخبار ٹیلی گراف کے مطابق پہلوی خان کے اقتدار کے بانی رضا شاہ پہلوی نے 1921ء میں ایرانی تخت پر قبضہ کیا تھا اور ان کا انتقال 1944ء میں جنوبی افریقہ میں ہوا تھا،انہیں تہران کے شاہی مقبرے میں دفن کیا تھا،1979کے انقلاب کے بعد شاہی خاندان کی ہر نشانی کو مٹانے کی کوشش کی گئی لیکن لاش انقلابیوں کے ہاتھ آنے سے محفوظ رہی۔

حنوط شدہ لاش کی حالیہ تصاویر اور رضا شاہ پہلوی کی لاش جنوبی افریقہ سے ایران لانے کے دوران کھینچی گئی تصاویر میں کافی مماثلت پائی جاتی ہے۔

رضا شاہ پہلوی کی حنوط شدہ لاش زیر بحث

اب تک سامنے آنے والے شواہد کے مطابق شھرری سے ملنے والی حنوط شدہ لاش ممکنہ طور پر رضا شاہ کی ہی ہے، پوتے رضا پہلوی نے ایرانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ’ مجھے خاندان کی لاش تک رسائی دی جائے اور تجویز کردہ ڈاکٹروں اور ماہرین سے لاش کا جائزہ کرایا جائے تاکہ اس حوالے سے حتمی تصدیق ہوسکے‘ ۔

ایرانی شاہی خاندان کے آخری ولی عہد نے یہ بھی کہا ہے کہ رضا شاہ پہلوی کو احترام کے ساتھ دوبارہ ایران ہی میں دفن کیا جائے، ایسا اس لئے بھی کیا جائے کیونکہ وہ بادشاہ کے ساتھ ایرانی عوام کے عام سپاہی اور خادم تھے اور باقاعدہ نشانی لگائی جائے تاکہ عوام کو معلوم ہو کہ وہاں کون دفن ہے ۔

دریافت ہونے والی حنوط شدہ لاش اب کہاں ہے؟ اس حوالے سے متضاد خبریں سامنے آرہی ہیں،بعض اطلاعات کے مطابق لاش اب بھی وہی ہیں جبکہ کچھ خبروں کے مطابق اسے وہاں سے نکال کر کہیں اور منتقل کردیا گیا ہے ۔

تازہ ترین