• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جماعت اسلامی نے خیبرپختونخوا حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ کرلیا

جماعت اسلامی نے خیبرپختونخوا حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ کرلیا

پشاور( گلزار محمد خان)پاکستان تحریک انصاف کی اتحادی پارٹی جماعت اسلامی نے پانچ سالہ اقتدار کے آواخر میں خیبر پختونخوا حکومت سے الگ ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کا باضابطہ اعلان آئندہ چند روز میں کر دیا جائیگا ،، وزیر اعلیٰ کو آگاہ کردیا گیا ہے،حکومت سے علیحدگی کا باضابطہ اعلان چند روز تک کر دیا جائے گا ،وزیر اعلیٰ کو فیصلہ سے آگاہ کردیا ہے ، فیصلہ اختلافات نہیں اچھی نیت سے کیا، متحدہ مجلس عمل کی بحالی کے بعد حکومت چھوڑناوقت کا تقاضا تھا،مشتاق احمد نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت میں پی ٹی آئی کی درخواست پر14نکاتی ایجنڈے کے تحت شمولیت اختیار کی تھی،بجٹ منظوری اور ان ہاؤس تبدیلی میں حکومت کا ساتھ دیں گے ،تحر یک انصاف نے کہاکہ جماعت اسلامی نے پانچ سال گزار دئیے ایک ماہ اور گزار دیتی تو بہتر ہوتا ،جماعت اسلامی اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنے کے باوجود بجٹ کی منظوری اور ان ہاؤس تبدیلی کی صورت میں حکومت کا ساتھ دیگی اور واضح کیا ہے کہ جماعت اسلامی نے کسی اختلاف نہیں بلکہ اچھی نیت سے حکومت چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ متحدہ مجلس عمل کی بحالی کے بعد حکومت سے الگ ہونا وقت کا تقاضا تھا جبکہ تحریک انصاف نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی والوں نےپانچ سال گزار دئیے اگر ایک ماہ اور گزار لیتے تو بہتر ہوتا پھر بھی ہم ان کیلئے دعا گو ہیں اور امید کرتے ہیں کہ جماعت اسلامی بجٹ میں حکومت کو سپورٹ کرے گی ،جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر مشتاق احمد خان نے مرکز اسلامی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ متحدہ مجلس عمل کی صوبائی کابینہ 27اپریل کو بن جائیگی جبکہ2مئی کو ایم ایم اے اسلام آباد میں قومی ورکرز کنونشن بھی منعقد کریگی اسلئے ہم نے صوبائی حکومت سے علیحدگی کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے ، انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی نے تحریک انصاف کی درخواست میں مشروط طور پر صوبائی حکومت میں شمولیت اختیار کی تھی اسلئے اب حکومت سے الگ ہونے کے فیصلہ پر بھی وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کیساتھ مشاورت کی ہے اور ممکن ہے کہ ایک دو روز میں دونوں جماعتیں مشترکہ پریس کانفرنس میں شائستگی سے علیحدگی کا اعلان کریں، مشتاق احمد خان نے کہاکہ ہم حکومت میں 14نکاتی ایجنڈ ے کیساتھ شامل ہوئے تھے جس میں اسلامی فلاحی ریاست کا قیام،آئین پاکستان میں اسلامی تشخص کو قائم کرنے کیلئے دفعات کے عملی نفاذ کی کوشش،خیبر پختونخوا میں کرپشن سے پاک اچھی طرز حکمرانی،قیام امن اور قبائلی علاقہ جات میں ڈرون حملوں کی بندش کیلئے کوشش،صوبے میں عوام کی صحت،تعلیم ،سماجی بہبود اور حقوق خواتین کیلئے بھر پور اقدا ما ت ،مہنگائی کو کنٹرول کرنے ،بیروزگاری کے خاتمے ،لوٹ مار اور کرپشن کی تحقیقات کیلئے بااختیار کمیشن جو وزیر اعلیٰ سمیت منتخب نمائندوں اور سرکاری افسران کا بلا امتیاز احتساب کرے،لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے صوبائی سطح پر بجلی کی پیداوار،حکومت سازی میں جماعت اسلامی کی کابینہ میں موثر نمائندگی ،حکومت کی دوران مالیاتی فیصلوں،بجٹ سازی، اہم مناصب پر تعیناتی اور دیگر اہم فیصلوںمیں جماعت اسلامی کو اعتماد میں لینا ،ضمنی و بلدیاتی انتخابات ملکر لڑنے اور ضمنی انتخابات میں جماعت اسلامی کو خاطر خواہ نمائندگی دینےاورعوام کو نچلی سطح پر بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے بلدیاتی نظام میں فوری ترامیم کے نکات سامل تھے ، انہوں نے کہا کہ دو تین دن میں حکومت سے علیحدگی کا باقاعدہ اعلان کر دینگے تاہم صوبائی بجٹ پاس کرانے میں حکومت کا ساتھ دینگے اور اگر کسی نے ان ہائوس تبدیلی کی کوشش کی تو اس میں بھی صوبائی حکومت کیساتھ کھڑے ہوں گے اور حکومت کی مخالفت نہیں کریں گے ۔

تازہ ترین