• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کا آخری بجٹ کا حجم 55 کھرب سے زائد ہوگا

حکومت کا آخری بجٹ کل پیش ہوگا،حجم 55 کھرب سے زائد ہوگا

اسلام آباد ( آن لائن ) مسلم لیگ ن کی حکومت اپنے دور حکومت کا آخری بجٹ کل جمعہ کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے جا رہی ہے جس کا حجم 55 کھرب روپے سے زیادہ ہوگا تاہم اس بجٹ کی منظوری کے لئے ن لیگ کے اراکین قومی اسمبلی کی ایوان میں حاضری اور بجٹ کی منظوری حکومت کے لئے بڑا چیلنج بن گئی ہے اور حکومت نے اس حوالے سے پیپلز پارٹی سے تعاون بھی مانگ لیا ہے جبکہ ن لیگ کے منحرف اراکین سے بھی کہا ہے کہ وہ بجٹ منظور کروانے میں تعاون کریں جبکہ تحریک انصاف نے واضح کر دیا ہے کہ وہ کسی صورت یہ بجٹ منظور نہیں ہونے دے گی کیونکہ اس حکومت کوایک سال کا بجٹ پیش کرنے کا اختیار ہی نہیں ہے۔قومی اسمبلی کا اجلاس کل جمعہ کی شام ساڑھے چار بجے شروع ہوگا جس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کریں گے تاہم انھیں بجٹ اجلاس کے موقع پر شدید ہنگامہ آرائی اور احتجاج کا سامنا ہوگا۔ مسلم لیگ ن کے چیف وہپ شیخ آفتاب مسلم لیگ ن کے ارا کین اور اتحادی جماعتوں جے یو آئی ف، مسلم لیگ فنکشنل ، نیشنل پارٹی ، پختون خواہ ملی عوامی پارٹی کے ارا کین اسمبلی کو فون کر رہے ہیں کہ وہ جمعہ کو اجلاس میں موجود ہوں تاکہ اپوزیشن کے احتجاج کو ناکام بنایا جا سکے پیپلز پارٹی بھی بجٹ کے موقع پر احتجاج کی حکمت عملی پر غور کر رہی ہے تاہم تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں سے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اس حوالے سے بجٹ اجلاس سے قبل مشاورت کرینگے کیونکہ اپوزیشن جماعتوں کا موقف ہے کہ ن لیگ کی حکومت کو سارے سال کا بجٹ پیش کرنے کا اختیار نہیں ہے وہ صرف چار ماہ کا بجٹ پیش کرے جبکہ حکومت نے ان کا یہ مطالبہ رد کردیا ہے اور اپنے تمام اراکین کو ہدایت کی ہے کہ وہ بجٹ اجلاس میں اپنی شرکت یقینی بنائیں اس لئے سپیکر نے ابھی تک ن لیگ کے مستعفی ہونے والے اراکین کے استعفے منظور نہیں کئے اور ان سے رابطے کئے ہیں کہ وہ بجٹ پاس کروا دیں انھیں ٹی اے ڈی اے بھی مل جائے گا اور استعفے بھی منظور ہو جائیں گے ۔

تازہ ترین