• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
نقیب قتل کیس میں حیران کن انکشافات

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں میزبان محمد جنید نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ نقیب اللہ قتل کیس کے جے آئی ٹی رپورٹ میں اہم اور حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں، جے آئی ٹی رپورٹ میں شواہد اور حقائق کی بنیاد پر لکھا گیا ہے کہ راؤ انوار اور ان کے ساتھیوں کا عمل دہشتگر دانہ تھا، جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق سامنے آنے والے حقائق کے مطابق نقیب اللہ محسود بے گناہ تھے، مقتول کا کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں تھا، نقیب اللہ محسود سمیت چار افراد کو جھوٹے پولیس مقابلہ میں قتل کیا گیا جس کے ذمہ دار راؤا نوار ہیں، جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق جیو فینسنگ اور دیگر شہادتوں سے راؤ انوار کی موقع پر موجودگی ثابت ہے، مقتولین کو دہشتگرد قرار دے کر جھوٹے پولیس مقابلہ میں ہلاک کرنا ظاہر ہے۔محمد جنید نے تجزیے میں مزید کہا کہ نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی کے کئی مسائل میں سرفہرست شناختی کارڈ کے ڈیٹا مس مینجمنٹ اور لمبی قطاروں کا ہے لیکن اب تیسرا مسئلہ شناختی کارڈ کی فیس سے متعلق سامنے آیا ہے، بیرون ملک پاکستانیوں کے بعد اب پاکستان میں بھی اعترا ض اٹھایا جارہا ہے کہ قومی شناختی کارڈ کی فیس زیادہ ہے، قومی شناختی کارڈ کی پرانی اور نئی فیس نے نیا تنازع کھڑا کردیا ہے، قومی شناختی کارڈ کی پرانی فیس پر بیرون ملک پاکستانیوں نے ناراضگی کا اظہار کیا، مہنگے داموں کارڈ کی فراہمی پر انہوں نے شکایتیں کیں جس پر سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیا اور قومی شناختی کارڈ کی نئی فیس کے حوالے سے نیا پلان ترتیب دینے کیلئے وفاقی کابینہ کو حکم دیا گیا، جس کے بعد نیا پلان بنا، شناختی کارڈز بنانے کیلئے نئی فیس کی فہرست بنائی گئی مگر جہاں قومی شناختی کارڈ کی نئی فیس سے بیرون ملک رہنے والے پاکستانی خوش نظر آئے کیونکہ فیس کم کی گئی تووہیں اندرون ملک رہنے والے عام پاکستانی کو شناختی کار ڈ کی فیس بڑھانے پر شدید اعترا ض ہے اس پر احتجاج بھی کیا جارہا ہے۔ ترجمان نادرا فائق علی چاچڑ نے کہا کہ اب نادرا سینٹرز کے باہر لمبی قطاریں لگنا بند ہوگئی ہیں۔ سپریم کورٹ نے اوورسیز پاکستانیوں سے شناختی کارڈ کیلئے زیادہ فیس لینے پر فروری 2017ء میں ازخود نوٹس لیا تھا، نادرا نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ ہم فی کارڈ چالیس روپے خسارہ برداشت کررہے ہیں، نائیکوپ سے زیادہ فیس لینے کا مقصد اندرون ملک عوام کو سبسڈائز کرنا تھا، ایک شناختی کارڈ پر 976روپے لاگت آتی ہے، سپریم کورٹ کی ہدایات پر ہم نے کئی فارمولے پیش کیے جس کے بعد ایک فارمولے پر سپریم کورٹ سمیت سب راضی ہوئے، نائیکوپ کی فیس تقریباً سوفیصد کم کردی ہے ،اندرون ملک دی جانے والی سبسڈی کم کی توشناختی کارڈ کی فیس میں اضافہ کرنا پڑا،نئے فارمولے کے تحت بھی پاکستان میں شناختی کارڈ میں فی کارڈ چالیس روپے کا خسارہ برداشت کریں گے، مفت شناختی کار ڈ پہلے بھی بنارہے تھے اب بھی بنارہے ہیں، کوئی بھی شخص جو پہلی دفعہ شناختی کارڈ بناتا ہے اسے مفت فراہم کیا جاتا ہے، شناختی کارڈ بنوانے کیلئے نادرا سینٹرز آنے والوں کیلئے انتظار کا وقت کافی کم کردیا ہے، اب نادرا سینٹرز کے باہر لمبی قطا ر یں لگنا بند ہوگئی ہیں۔ میزبان محمد جنید نےتجزیہ پیش کرتے ہوئے مزید کہا کہ تحریک انصاف کا 29اپریل کو مینار پاکستان پر جلسہ ہونے جارہا ہے، خبریں ہیں کہ اس جلسے میں کچھ بڑا ہونے جارہا ہے اور کوئی بڑی وکٹ گرنے جارہی ہے،2013ء کے الیکشن سے پہلے بھی سونامی کا دعویٰ کیا گیا تھا، اس وقت بھی الیکشن سے پہلے کئی وکٹیں گری تھیں ، عمران خان نے گزشتہ روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں بڑا دعویٰ کیا کہ 29اپریل کے بعد عوام اور پی ٹی آئی دونوں میں سونامی آئے گا، چیئرمین پی ٹی آئی نے صحافیوں کے بار بار پوچھنے کے بعد اس بڑی وکٹ کا نام نہیں بتایا، اس بڑی وکٹ کے بارے میں قیاس آرائیاں ہورہی ہیں جس میں چوہدری نثار کا نام بھی لیا جارہا ہے، ترجمان پی ٹی آئی فواد چوہدری نے پارٹی میں چوہدری نثار کی شمولیت کی خبروں کو بے بنیاد نہیں بلکہ قبل از وقت قرار دیا ہے، وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ چوہدری نثار پی ٹی آئی میں شامل نہیں ہوں گے، دوسری طرف پی ٹی آئی کی جانب سے دیگر جماعتوں کی وکٹیں گرانے کا سلسلہ جاری ہے، بدھ کو بھی پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرلی جبکہ اس سے پہلے ن لیگ کے کئی ارکان اسمبلی بھی تحریک انصاف میں شامل ہوچکے ہیں، لیکن عمران خان جس بڑی وکٹ کی بات کررہے ہیں اس کا نام ابھی واضح نہیں ہے، اس معاملہ میں سسپنس برقرار ہے اور سب کو 29اپریل کو مینار پاکستان پر تحریک انصاف کے بڑے جلسے کا انتظار ہے، تحریک انصاف اس سے پہلے بھی دو بار مینار پاکستان پر جلسہ کرچکی ہے، 30اکتوبر 2011ء اور 23مارچ 2013ء کو مینار پاکستان پر ہونے والے جلسوں کو پی ٹی آئی کی تاریخ کے بڑے جلسوں میں شمار کیا جاتا ہے جس نے تحریک انصاف کی سیاست کو نیا رخ دیا، عمران خان کے پاس الیکٹ ایبلز کی لائنیں لگ گئیں، 2013ء کے الیکشن میں وکٹیں گریں اور سونامی بھی آیا لیکن پی ٹی آئی الیکشن میں تیسرے نمبر پر آئی۔ وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نگراں وزیراعلیٰ کیلئے میرٹ پر کسی ایسے شخص کو نامزد کرتی ہے جو الیکشن کرانے کی قومی اہمیت کی ذمہ داری کو نبھاسکتا ہو تو اس کا نام قبول کیا جاسکتا ہے، اپوزیشن نے پنجاب میں نگراں وزیراعلیٰ کیلئے ابھی تک کوئی نام پیش نہیں کیا ہے، ن لیگ نے بھی پنجاب میں نگراں وزیراعلیٰ کیلئے باقاعدہ مشاورت نہیں کی ہے، اگلے دس دن میں اس پر پیشرفت ہونے کا امکان ہے، ن لیگ نے ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا کہ نگراں وزیراعظم یا وزیراعلیٰ کیلئے کسی ریٹائرڈ جج کا نام قبول نہیں کیا جائے گا۔

تازہ ترین