• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کم عمری کی شادی کے الزام میں تحویل میں لی گئی لڑکی لاپتہ

کم عمری کی شادی کے الزام میں تحویل میں لی گئی لڑکی لاپتہ

عمرکوٹ میں شادی کی تقریب سے تحویل میں لی گئی لڑکی کی گمشدگی معمہ بنی ہوئی ہے، سات دن گزرگئےنہ لڑکی منظر عام پرآئی اورنہ ہی اہل خانہ بیان ریکارڈ کرانے تھانے پہنچے۔ کل عدالت نے بھی اہل خانہ کو طلب کررکھا ہے۔

گاؤں ہاشم پلی سے 18 اپریل کو پولیس نے کم عمری میں شادی کرانے پر 13 سالہ لڑکی امیشہ خاصخیلی اور اس کےرشتہ داروں کو تحویل میں لیا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اہل خانہ کی مزاحمت پردولہا اور نکاح خواں فرار ہوگئے تھے، لڑکی کی والد ہ کا کہنا تھا کہ تقریب منگنی کی تھی، پولیس نے مقامی وڈیرے کے ایما پر کم عمری کی شادی کاالزام لگا کر چھاپہ مارا اوربیٹی کو ساتھ لے گئی تھی اور اب تک بیٹی لاپتہ ہے۔

وومن تھانے کی ایس ایچ او نے بتایا کہ لڑکی کو بیان ریکارڈ کرانے کے بعد اہل خانہ کے حوالے کردیا تھا، آئی جی سندھ نے واقعہ کا نوٹس لیا جس پر ایس پی عمرکوٹ عثمان نے متاثر ہ خاندان کو بیان ریکارڈ کرانے طلب کیا تھا، لیکن متاثرہ خاندان تھانے نہیں پہنچا۔

عمرکوٹ کی عدالت نے بھی کل متاثرہ خاندان کو طلب کیا ہے۔

تازہ ترین