کراچی (عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ نئے فیوچر ٹور پروگرام سے خوش اور اس کو اپنی کا میابی قرار دے رہا ہے۔ جمعرات کو کول کتہ میں ختم ہونے والی آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں2019 سے 2023تک پانچ سال کے لئے جس ایف ٹی پی کو حتمی شکل دی گئی ہے اس میں پاکستانی ٹیم کو 122انٹرنیشنل میچ ملے ہیں۔ یہ تعدا د گذشتہ ایف ٹی پی سے 17میچ زیادہ ہے۔ ان میچوں میں آئی سی سی اور اے سی سی کے ایونٹ کے میچ شامل نہیں ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایف ٹی پی پر مشروط دستخط کئے ہیں ۔ اگر آئی سی سی کا تنازعات حل کرنے والا ٹریبونل اکتوبر میں پاکستان کے حق میں فیصلہ دیتا ہے تو ایف ٹی پی میں پاکستان بھارت سیریز کو بھی شامل کیا جائے گا۔ اس وقت فیوچر ٹور پروگرام میں پاکستان اور بھارت کی کوئی سیریز شیڈول نہیں ہے۔ نئے معاہدے کے تحت پاکستانی ٹیم 30ٹیسٹ، 43ون ڈے انٹر نیشنل اور48ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل میچ کھیلے گی۔ تحقیق کے مطابق ایف ٹی پی میں پاکستان کی زیادہ تر سیریز بڑی اور ہائی رینک ٹیموں کے خلاف ہیں۔ نئے پانچ سالہ معاہدے میں بھارتی ٹیم 151،ویسٹ انڈیز 149،بنگلہ دیش 124، آسٹریلیا124،نیوزی لینڈ122اور جنوبی افریقا 122انٹرنیشنل میچ کھیلے گی۔ پاکستان کے مقابلے میں ویسٹ انڈیز کے زیادہ تر میچ ہلکی ٹیموں کے خلاف ہیں۔ افغانستان کو ٹیسٹ کا درجہ مل چکا ہے لیکن پانچ سالوں میں پاکستان اور افغانستان کی کوئی سیریز شیڈول نہیں ہے۔ پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے48 فیصد میچ ہوم گراونڈ پر ہائی ویلیو ٹیموں کے خلاف ہوں گے۔ ان میں آسٹریلیا، جنوبی افریقا اور بنگلہ دیش شامل ہیں۔ 30فیصد میچ اوسط درجے کی ٹیموں ویسٹ انڈیز اور نیوزی لینڈ جبکہ 24فیصد میچ کم ویلیو والی ٹیموں سری لنکا، زمبابوے، آئر لینڈ کے ساتھ ہوں گے۔ اگر بھارت کے ساتھ معاملات طے پاگئے تو 122میچوں میں مزید19 میچوں کا اضافہ ہوجائے گا۔ نئے ایف ٹی پی میں آئر لینڈ کو102،افغانستان اور زمبابوے کو88،88میچ ملے ہیں۔