• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ارکان پارلیمنٹ تھریسامے کی ڈیل مسترد کردیں تو بریگزٹ پر دوبارہ ریفرنڈم ممکن ہے، رچرڈ کوربیٹ

لندن( نیوز ڈیسک) یورپی پارلیمنٹ میں لیبر پارٹی کےارکان کے قائد رکن پارلیمنٹ رچرڈ کوربیٹ نے گزشتہ روز یورپی پارلیمنٹ کی آئینی امور سے متعلق کمیٹی میں کہاہے کہ اگر ارکان پارلیمنٹ ووٹ دے کر تھریسا مے کی ڈیل مسترد کردیں تو بریگزیٹ پر دوبارہ ریفرنڈم ممکن ہے،ڈیلی انڈیپنڈنٹ نے یہ خبر دیتے ہوئے لکھاہے کہ رچرڈ کوربیٹ کا یہ تبصرہ شیڈو چانسلر جون مک ڈونیل کے اس بیان کے ایک ہفتے بعد سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہاتھا کہ اگرچہ ان کی ترجیح انتخابات ہیں لیکن لیبر پارٹی دوسرے ریفرنڈم یا بریگزیٹ کے حوالے سے کسی بھی جمہوری معاہدےکے امکانات کو خارج از امکان نہیں سمجھتی۔اخبار کے مطابق مائیکل بارنیئر نے کہا ہے کہ بریگزیٹ پر برطانیہ کی بات چیت میں شفافیت نہیں ہے،بریگزٹ کے سیکریٹری ڈیوڈ ڈیوس نے خود اعتراف کیا ہے کہ اگر یورپی یونین کے ساتھ مستقبل کی تجارت کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہ ہواتوارکان پارلیمنٹ خود ہی بریگزٹ کی ڈیل کو مسترد کردیں گے۔اخبار کے مطابق برطانیہ میں یہ مطالبہ زور پکڑتاجارہاہے کہ یورپی یونین سے علیحدگی کی ڈیل کے معاہدے کے بعد اس پر ریفرنڈم کرایاجانا چاہئے۔رچرڈ کوربیٹ کاکہناہے کہ وہ بریگزیٹ کی حمایت کرنے والوں سے ملے تھے جنھوں نے اس پر ندامت کااظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ عوام کی رائے پر غور کیاجانا چاہئے۔انھوں نے کہا کہ یہ بات یقین سے نہیں کہی جاسکتی کہ عوام دوبارہ بریگزٹ کے حق میں ووٹ دیں گے۔دوسری جانب حکومت کاکہنا ہے کہ اگر حتمی ڈیل کو ووٹ کے ذریعے مسترد کردیاگیا توبھی برطانیہ کو کسی ڈیل کے بغیر ہی ڈبلیو ٹی او کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یورپی یونین سے علیحدہ کرلیا جائے گا جس کے بارے میں تمام ماہرین اقتصادیات کایہی خیال ہے کہ ایسا کرنا بریگزیٹ کے پس منظر میں بہت ہی خراب ہوگا۔جبکہ یورپی کونسل اور یورپی کمیشن دونوں کے سربراہوں کاکہناہے کہ اگر برطانیہ چاہے تو بریگزٹ کا عمل رکواسکتاہے۔
تازہ ترین