• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انگلینڈ اینڈ ویلز میں چاقو زنی کے واقعات میں 22 فیصد اضافہ ہوگیا، صورتحال قابل قبول نہیں، صادق خان

لندن (پی اے) انگلینڈ اینڈ ویلز میں2017کے دوران نائف کرائم میں22فیصد اضافہ ہوا ہے، یہ انکشاف آفس فار نیشنل سٹیٹسٹکس کے اعداد و شمار میں کیا گیا، او این ایس کے ان اعداد و شمار میں پولیس کے ریکارڈ کردہ کرائمز کو کور کیا گیا ہے، اعداد و شمار میں پتہ چلا کہ فائر آرمز آفنسز میں بھی11فیصد اضافہ ہوا ہے، ایک علیحدہ سروے بھی کیا گیا جس میں سامنے آیا کہ ان دونوں ملکوں میں عوام کے جرائم کے تجربات میں کوئی تبدیلی رونما نہیں ہوئی، لوگوں کو وائلنٹ کرائمز کا سامنا کرنا پڑا، دی کرائم سروے فار انگلینڈ اینڈ ویلز میں کہا گیا کہ2017میں بھی زیادہ تر جرائم کی نوعیت 2016کے جرائم جیسی ہی رہی،10میں سے8بالغوں کو2017کے دوران کسی نہ کسی نوعیت کے جرم کا سامنا کرنا پڑا، سروے میں یہ بھی پتہ چلا کہ نائف کرائم میں زخمی ہونےوالے افراد کے ہسپتالوں میں داخلوں میں بھی اضافہ ہوا، تاہم پولیس کے ریکارڈ کرنے کے طریقہ کار میں تبدیلی کی وجہ سے بعض کرائمز میں معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا، او این ایس نے متنبہ کیا کے بعض اعداد و شمار جرائم میں حقیقی اضافے کی عکاسی اور نشاندہی کرتے ہیں جو کہ تشویش ناک بات ہے، او این ایس کے مطابق برگلریز میں9فیصد اور رہزنی کی وارداتوں میں33فیصد اضافہ ہوا ہے،2017کےدوران ہومیسائیڈ کے واقعات میں9فیصد اضافہ ہوا اور تعداد بڑھ کر688ہوگئی ان میں لندن اور مانچسٹر حملے کے متاثرین بھی شامل ہیں۔ او این ایس نے کہا کہ جرائم کے بارے میں اعداد و شمار کے دو سیٹ سے واضح ہوتا ہے کہ دونوں ملکوں میں کرائمز کی صورت حال مستحکم ہے تاہم یہ تناسب1990کے وسط سے کم ہے جب کرائم بلند ترین سطح پر تھے، او این ایس کے کرائمز اعداد و شمار کا تجزیہ کرنے والی ایلکسیا براڈلے نے کہا کہ زیادہ نقصان دہ کرائم مثلاً ہومیسائیڈ نائف کرائم اور گن کرائم میں اضافہ تشویش ناک ہے اور گزشتہ دو برسوں میں یہ رجحان مسلسل بڑھا ہے۔ میئر لندن صادق خان نے کہا کہ متشدد و کرائمز کی سطح میں یہ اضافہ کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہے، یہ قومی المیہ اور مسئلہ ہے اور حکومت کو اس کا قومی حل تلاش کرنا چاہئے، کرائمز سروے فار انگلینڈ اینڈ ویلز (سی ایس ای ڈبلیو) کے اعداد و شمار میں سامنے آیا کہ کمپیوٹر مس یوز کیسز میں کمی آئی ہے جن کو اعداد و شمار کے حصے کے طور پر گزشتہ سال متعارف کرایا گیا تھا اس میں28فیصد کمی واقع ہوئی ہے اور اس کا بڑا سبب کمپیوٹر وائرسز میں کمی ہے، پولیس اور سی ایس ای ڈبلیو دونوں کے اعداد و شمار میں وہیکلز کرائم میں بھی اضافہ دکھایا گیا، وہیکلز سے متعلق کرائم میں17فیصد اضافہ ہوا جن میں چوری بھی شامل ہے، وہیکلز اٖفنسز 16فیصد بڑھے۔
تازہ ترین