• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
اہم وکٹ گرنے کا مطلب خواجہ آصف کی وکٹ تھی،حامدمیر

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کی خصوصی ٹرانسمیشن میں اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے وزیر خارجہ خواجہ آصف کو نااہل قرار دیئے جانے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سنیئر تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ اہم وکٹ گرنے کا مطلب خواجہ آصف کی وکٹ گرنے والی تھی،منیب فاروق نے کہا کہ ن لیگ کے لئے بڑادھچکا ہے،مظہرعباس نے کہاکہ 29اپریل کے پی ٹی آئی جلسے کو تقویت ملے گی،سہیل وڑائچ نے کہا کہ ن لیگ کی سیاست پر منفی اثر پڑے گا،امتیاز عالم نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اور بھی شکار ہونگے،سنیئرتجزیہ کارارشاد بھٹی نے کہا کہ آج میاں محمد نوازشریف صاحب ضرورسوچ رہے ہوں گے کہ یہ شق میں نے ختم کیوں نہیں کی ۔پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا کہ خواجہ آصف نے نوکری اور تنخواہ ظاہر نہیں کی۔ جیو نیوز کے’’ آپس کی بات‘‘ کے میزبان اور تجزیہ کار منیب فاروق کا کہنا تھا کہ ایک بہت بڑا دھچکا ہے پاکستان مسلم لیگ ن کے لئے اس کیس کی اگر ہسٹری دیکھیں تو پتہ لگ رہا تھا کہ خواجہ آصف کے وکلاء کی طرف سے جو دلائل دیئے جارہے تھے وہ کوئی اتنے زیادہ کنوینسنگ نہیں تھے اس کے مقابلے میں عثمان ڈار کے وکیل کے پوائنٹ کافی پاور فل تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف ، جہانگیر ترین کی نااہلی کے بعد سپریم کورٹ کی جانب سے ایک مثال سیٹ ہوچکی ہے اس لئے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے یہ فیصلہ کوئی اتنا مشکل نہیں تھا ۔ اس فیصلے کے خلاف اپیل کی جاسکتی ہے لیکن میری نظر میں اس کا اسکوپ بڑا لمیٹڈ ہوگا ۔سینئر تجزیہ کار مظہر عباس کا کہنا تھا کہ ایک لحاظ سے بہت بڑی وکٹ ہے اس میں کسی شک کی گنجائش بھی نہیں ہے خواجہ آصف بہت اہم ترین ن لیگ کے رہنمائوں میں سے تھے پہلے مسلم لیگ ن کے صدر کی نااہلی اس کے بعد جو ن لیگ کے سب سے زیادہ قابل اعتماد ساتھیوں میں سے تھے نواز شریف کے ان کی نااہلی یہ ساری اپنی جگہ ایک setbackضرور ہےان کا کہناتھا کہ جب آپ سیاست میں ہیں آپ وزیراعظم بن رہے ہیں آپ وزیر بن رہے ہیں تو پھر اقامہ رکھنے کی ضرورت آپ کو کیوں محسوس ہوئی ۔ فیصلے سے تحریک انصاف کے 29 اپریل کے جلسے کو بہت زیادہ تقویت ملے گی ۔ لیکن اب نواز شریف او رن لیگ کا رد عمل دیکھنا ہوگا ۔سینئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر کا کہنا تھا کہ میری خواجہ آصف سے بات ہوئی ہے اور انہوں نے مسکراتے ہوئے اس فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان کیا اور ان کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے کسی نے کوئی کمال نہیں کیا ہے کیونکہ میں نے کوئی اقامہ چھپایا ہوا نہیں تھا ، ان کا کہنا تھا کہ یہ تو وہ چیز ہے جو میں نے 1991 سے جب سے سیاست میں آیا ہوں تب سے یہ اقامہ بھی ڈیکلیئر کیا ہوا تھا ، اپنے فارن اکائونٹس بھی ڈیکلیئر کئے ہوئے ہیں جبکہ اس سے مجھے جو آمدنی آتی ہے وہ بھی میں نے ڈیکلیئر کی ہوئی ہے ۔ ہر چیز پہلے سے ہی ڈیکلیئرڈ ہے اور یہ اقامہ تو میں نے خود الیکشن کمیشن کو دکھایا ہوا ہے میں سپریم کورٹ میں جاکر اس فیصلے کو چیلنج کروں گا ۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف پچھلے سال میرے پروگرام میں بھی یہ بات کرچکے ہیں کہ انہوں نے اقامہ کبھی نہیں چھپایا اور وہاں سے ان کی کوئی آمدنی آتی ہی تو اس کو بھی انہوں نے ڈیکلیئر کیا ہوا ہے ۔ خواجہ آصف اگر فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنا چاہتے ہیں تو یہ ان کا آئینی اور قانونی حق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ پتہ چل جانا چاہئے کہ عمران خان جو دو ،تین روز سے کہہ رہے تھے کہ ن لیگ کی ایک بڑی وکٹ گرنے والی ہے تو اس کا قطعاًمطلب یہ نہیں کہ چوہدری نثار پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے ہیں اس کا مطلب یہی تھا کہ خواجہ آصف صاحب کی وکٹ گرنے والی ہے اور میرے ذاتی علم میں ہے کہ چوہدری نثار نے پی ٹی آئی میں شمولیت کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ سنیئرتجزیہ کارامتیاز عالم نے کہا کہ دیکھیں سپریم کورٹ نے جو پیمانہ مقرر کردیا ہے اس کی روشنی میں ایسے تمام لوگ جن کے پاس کوئی بھی ذریعہ آمدن جو ظاہر نہیں کیا گیاتو وہ اس کا شکار ہوسکتے ہیںاسی کا شکار نوازشریف ہوچکے ہیں اسی کا شکار ہمارے وزیر خارجہ ہوئے ہیں اور میرا خیال ہے اوربھی اس کا شکار ہوں گے ، دیکھتے ہیں اس کا منطقی انجام کہاں تک جاتا ہے ۔سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ ظاہر ہے کہ مسلم لیگ ن کے زیادہ ترلوگ نا اہل ہورہے ہیں تو اس کا ن لیگ کی سیاست پر منفی اثر پڑے گا اور ایسے لگے گا کہ جیسے ن لیگ کا اگلی دفعہ اس کو چانس ملنے کا امکان نہیں ہے اور اس میں آہستہ آہستہ لوگ جب یہ دیکھتے ہیں خاص کر front sitterجو لوگ دیواروں پر بیٹھے ہوتے ہیں دائرے کے کونے پر بیٹھے ہوتے ہیں وہ دیکھتے ہیں کہ اگر اس جماعت کے بر سر اقتدار آنے کا اگلی دفعہ کوئی امکان نہیں ہے یا اس کو روکا جارہا ہے تو پھر وہ کوئی نئے ڈیرے ہیں وہ تلاش کرتے ہیں تو اسی لیے آپ دیکھ رہے ہیں کہ جو اس وقت لوگ اڑکر جارہے ہیں ۔ مجھے لگتا ہے مسلم لیگ ن مشکلات کا شکار رہے گی،ان کے اور بھی مقدمات زیر سماعت ہیں،اور ان میں سے بھی کئی فیصلے آئیں گے دوسرے طرف لو گ بھی ان کو ہر روز کوئی نہ کوئی چھوڑ کر جار ہا ہے دوسری طرف طاقت بڑھ رہی ہے جو ان کے مخالف ہیں۔تحریک انصاف کےترجمان فواد چوہدری نے کہاکہ دیکھیں یہ جو patternہے بالکل وہی ہے جو نواز شریف کا patternہے تمام سینئر وزراء اس وقت جو اس وقت نواز شریف کیبنٹ میں ہیں وہ یہی pattern followکرتے ہیں آپ دیکھیں وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کے پاس red passportsہیں ان کو تو پوری دنیا میں کہیں ویزا چاہئے ہی نہیں سوائے ایک دو ملک چھوڑ کر توtravellingکا تو بہانہ ہے اصل وجہ یہ ہے کہ اکائونٹ باہر کھولا جائے اس اکائونٹ کے ذریعے آف شور کمپنیاں باہر بنائی جاسکیں اور جو پراجیکٹس پاکستان میں لگیں ان کے کمیشن ان اکائونٹس میں pay ہوسکیں یہ واحد مقصد ہے ان اکائونٹس کا باہر بنانے کا اور خواجہ آصف نے بھی یہی کیا انہوں نے باہر اکائونٹ بنایا اس میں پیسوں کی ترسیل ہوئی اور دلچسپی کی بات یہ ہے کہ جب آپ ریکارڈ دیکھیں گے تو معلوم ہوگا اس اکائونٹ سے جو ان کی بیگم کے ہیں ان کے اکائونٹس میں پیسے جو ہیں وہ بھیجے گئے امریکا میں برطانیہ میں دیگر ممالک میں فواد چوہدری نے کہا کہ دیکھیں اقامہ ظاہر کیا انہوں نے نوکری ظاہر نہیں کی،نوکری کی تنخواہ ظاہر نہیں کی،آپ مجھے دنیا میں ایک مثال بتادیں مثلاً یہ ایسا ہی ہے ہندوستان کا وزیر خارجہ جو ہے وہ قطر میں ملازم ہو اور کمپنی سے پیسے لے رہا ہو یا مالدیپ میں ہو یا نیپال میں ہو تو آپ بتائیے کہ ہندوستا ن کی عوام اس پر کیا ردعمل دکھائےگی اگر امریکا کا وزیر خارجہ میکسیکو میں نوکری کر رہا ہو تو امریکی عوام اس پر کیا رد عمل دیں گے یہ تو دنیا میں ہو ہی نہیں سکتا اتنی اہم پوزیشن کے اوپر بیٹھا ہوا شخص اپنے آپ کو یہ کہے میں دوسرے ملک میں ملازم ہوں۔ 

تازہ ترین