• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
آئندہ مالی سال کا بجٹ ٹیکس فری ہو گا؟

مالی سال 2018-19 کا ٹیکس فری بجٹ آج قومی اسمبلی میں مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل پیش کریں گے، ن لیگ کی حکومت کےاس چھٹےبجٹ کا کل حجم پانچ اعشاریہ پانچ کھرب روپے سے زیادہ ہوگاجس میں دفاع کی مد میں 1200 ارب روپے مختص کئے جانے کی تجویز ہےجبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10فی صد اضافہ کئے جانے کا امکان ہے۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ کا کل حجم 5.5 ٹریلن روپے سے زائد متوقع ہے، جس میں دفاع کے لئے رواں سال کے 920ارب روپے کے مقابلے میں دس فیصد اضافے سے 1200ارب روپے مختص کئے جا نے کی تجویز ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دفاعی بجٹ کل بجٹ کا 22فی صد تجویز کیا گیا ہے۔

سول انتظامیہ کے جاری اخراجات کے لئے 448ارب روپے مختص کئے جا نے کی تجویز ہےجبکہ آئندہ مالی سال کے لئے ریونیو وصولی کا ہدف 4435ارب روپے مختص کئے جانے کی تجویز ہے۔

ترقیاتی پروگرام کا حجم رواں سال کے مقابلے میں 201ارب روپے کم تجویز کئے جانے کا امکان ہے۔

آئندہ مالی سال کے لئے قرضوں کی ادائیگی کے لئے 1607ارب روپے مختص کئے جانے کی تجویز ہے، جو کل بجٹ کا 29.3فی صد ہوگا۔

دفاع اور قرضوں کی ادائیگی پر مجموعی بجٹ کا72 اعشاریہ2فی صد خرچ کرنے کی تجویز ہے۔

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10فی صد اضافہ کئے جانے کا امکان ہے۔

بجٹ خسارہ 2029ارب روپے مقرر کئے جانے کی تجویز ہےجبکہ آئندہ مالی سال کے دوران 2300ارب روپے کے قرضے لئے جانے کی تجویز ہے۔

بجٹ میں فلم انڈسٹری کو بھی مراعات دئیے جانے کا امکان ہے۔

وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نےمیاں نوازشریف سے جمعرات کوملاقات کی جس میں وزیراعظم نےیقین دہانی کرائی کہ آئندہ بجٹ ٹیکس فری ہوگا جس میں ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل پر فوکس رہےگا۔

ذرائع کے مطابق بجٹ اجلاس سے قبل پارلیمانی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس بھی منعقد ہوں گے۔

حکومت نے بجٹ دستاویز کی تیاری کیلئے تمام شراکت داروں کے ساتھ مشاورت مکمل کر لی ہے۔

آئندہ مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے تمام محکموں، وزارتوں کے ساتھ ساتھ دیگر شراکت داروں بشمول کاروباری برادری کے نمائندوں سے بھی مشاورت کی گئی ہے اور ان سے تجاویز حاصل کی گئی ہیں۔

تازہ ترین