• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اگلے مالی سال کے بجٹ کا حجم 16.2 فی صد زیادہ

اگلے مالی سال کے بجٹ کا مجموعی حجم رواں مالی سال کے بجٹ کے مقابلے میں 16.2 فی صد زیادہ ہے ، 5 ہزار 9 سو 32 ارب روپے کے بجٹ میں اخراجات کا تخمینہ 5 ہزار 2 سو 46 ارب روپے لگایا گیا ہے، بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 4.9 فی صد ہو گا، شرح نمو کا ہدف 6 اعشاریہ 2 فی صد تجویز کیا گیا ہے ۔

بجٹ دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال 2018 ،2019 کےدوران ایف بی آر کی وصولیوں کا ہدف 4435ارب روپے تجویز کیا گیا ہےجبکہ آمدن کا تخمینہ 5661ارب روپے ہے، صوبائی حکومتوں کو 11.8فی صد اضافے کے ساتھ 2590ارب روپے فراہم کیے جا ئیں گے، دستیاب وسائل میں سے وفاقی حکومت کے پاس 3070ارب روپے دستیاب ہوں گے۔

اگلے مالی سال کے دوران قرضوں کی ادائیگی کے لئے 1620ارب روپے مختص کیے گئے ہیں ، دفاعی بجٹ 1100ارب روپے ہوگا ۔

آٓئندہ مالی سال کے بجٹ میں ترقیاتی پروگرام کے لیے 1030ارب روپے رکھے گئے ہیں جس میں سے 800ارب روپے وفاقی حکومت فراہم کرے گی، 230ارب روپے خود مختار اداروں کے ذریعے مختلف ترقیاتی کاموں پر خرچ ہوں گے، جاری اخراجات پر 4179 ارب روپے خرچ ہوں گے، اس سال صوبائی سرپلس 286ارب رہنے کی توقع ہے۔

پاسکو ، یوٹیلٹی اسٹورز، بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں سمیت مختلف اداروں کو سبسڈی کی مد میں 175 ارب روپے دیےجائیں گے، قابل تقسیم محصولات کی مد میں صوبوں کےلیے دوہزارپانچ سونوارب دستیاب ہوں گے، آئندہ مالی سال کےدوران کسی سرکاری ادارے کی نجکاری نہیں کی جائےگی۔

تازہ ترین