• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی جنگی جنون، دفاعی اخراجات میں فرانس سے بھی آگے

بھارتی جنگی جنون، دفاعی اخراجات میں فرانس سے بھی آگے

بھارت کا جنگی جنون عروج پر پہنچ گیا، دفاعی اخراجات اتنے بڑھالئے ہیں کہ فرانس جیسے اہم ترین ملک کو بھی اسلحے کی خریداری میں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

بھارتی اخبارات نےاپنے ملک کے جنگی جنون کو چین اور پاکستان سے کشیدہ تعلقات کا لبادہ پہنانے اور نئی دہلی کے جنگی عزائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی ہے۔

سویڈن کے تحقیقاتی ادارے کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا نے لکھا کہ 2017ء میں بھارت نے دفاعی اخراجات میں 5 اعشاریہ 5فیصد اضافہ کیا،یوں اس کے اخراجات تقریباً 64 بلین ڈالرز تک پہنچ گئے ہیں۔

بھارتی جنگی جنون، دفاعی اخراجات میں فرانس سے بھی آگے

اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ کے مطابق 2017 میں عالمی دفاعی اخراجات17 اعشاریہ 3 بلین ڈالرز رہے جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 1اعشاریہ 1فیصد زائد ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دفاعی اخراجات میں جن ممالک نے سب سے زیادہ اضافہ کیا ان میں امریکا، چین ، سعودی عرب اور بھارت شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان میں شامل فرانس کا دفاعی بجٹ رواں سال کے اضافے کے باوجود 57 اعشاریہ 8 بلین ڈالرز ہے جوبھارت کے دفاعی اخراجات سے تقریباًساڑھے 9فیصد کم ہے ۔

بھارتی اخبار نے اپنےملک کے جنگی جنون کو چھپانے کےلئے چین سے موازانہ پیش کیا اور بتایا ہے کہ دہلی ابھی بیجنگ کے مقابلے میں کتنا پیچھے ہے،اس طرح کے تجزیے جو اس بات کا اظہار ہے کہ بھارت اسلحے کی خریداری یا دفاعی اخراجات میں چین کو شکست دینے کا آرزو مند ہے۔

بھارتی جنگی جنون، دفاعی اخراجات میں فرانس سے بھی آگے

سویڈن کے ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں دفاعی اخراجات میں امریکا پہلے نمبر پر ہے 610بلین ڈالرز ہے جو عالمی سطح پر دفاع پر خرچ کئے جانے والے مجموعی اخراجات کا 35فیصد ہے ۔

دوسرے نمبر پر چین ہے جس کے دفاعی اخراجات 228بلین ڈالرز ہیں،ان اخراجات میں 2016ء سے اب تک 12 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، عالمی سطح پر دفاعی اخراجات میں بیجنگ نے 13فیصد اضافہ کیا ہے ۔

تیسرے نمبر اسلامی ملک سعودی عرب ہے جس نے روس کو فہرست میں پیچھے چھوڑ دیا ہے جس کے دفاعی اخراجات 69 اعشاریہ 4 بلین ڈالرز ہیں۔

رپورٹ کے مطابق روس وہ ملک ہے جس نے اپنی دفاعی اخراجات میں 20فیصد کے قریب کمی کی ہے جو اب 66اعشاریہ 3 بلین ڈالرز ہیں۔اس کی وجہ تیل کی قیمتوں میں کمی بھی بتائی جارہی ہے تاہم دفاعی اخراجات میں یہ اب بھی چوتھے نمبر پر ہے۔

چھٹے نمبر پر فرانس ہے جو 57اعشاریہ 8 ، انگلینڈ ساتویں نمبر پر ہےجو 47اعشاریہ 2 ، آٹھویں نمبر پر جاپان 45اعشاریہ 4 ،نویں نمبر پر جرمنی 44 اعشاریہ 3 اور جنوبی کوریا 39 اعشاریہ 2بلین ڈالرز کے اخراجات کے ساتھ ٹاپ 10 پوزیشنز میں شامل ہے ۔

رپورٹ میں پیش کئے اعداد و شمار میں تنخواہیں ، آپریشن، ہتھیاروں کی خریداری ، تحقیقات اور دیگر ساز و سامان بھی شامل ہیں۔تحقیقاتی ادارے کے سربراہ نے عالمی سطح پر دفاعی اخراجات میں مسلسل اضافے پر سنگین تحفظات کا اظہار کیا ہے جو یقینی طور پر دنیا کے امن کےلئے نقصان دہ ہے ۔

تازہ ترین