• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


آج فائرفائٹرزکاعالمی دن منایا جارہا ہے، کوئٹہ میں اس اہم شعبے کو بنیادی سہولتوں کےفقدان اور اس سے منسلک اہلکاروں کے لیے وسائل کی کمی اور بڑھتے شہری مسائل کی وجہ سے گوناگوں مشکلات کا سامناہے ۔

فائر فائٹرز کا عالمی دن

فائرفائٹنگ یعنی آگ بجھانےکا شعبہ کسی بھی ملک ،شہر اور مقام کےلیے ناگزیرہے،مگرکوئٹہ میں اس شعبے کی اہمیت کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔لگ بھگ 25لاکھ کی شہری آبادی کے لیے صرف 3فائراسٹیشن قائم ہیں جو باچاخان چوک کےقریب کواری روڈ، ڈبل روڈ اور کینٹ بورڈ کی حدود میں شہباز ٹاؤن کے علاقے میں واقع ہیں۔

ان 3 فائر اسٹیشن میں 30 فائرفائٹرز اور ڈرائیورز سمیت دیگر عملے کی کل تعداد تقریبا 50 ہے، شہرمیں آگ بجھانے والی گاڑیوں کی تعداد صرف 15ہے جبکہ اونچی عمارتوں تک رسائی کے لیے اسنارکل اور کیمیکل ٹینڈرز کی سہولت دستیاب ہی نہیں ہے۔

فائر فائٹرز کا عالمی دن

کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے چیف فائر افسر عبدالحق کا کہنا تھا کہ عملے کی تعداد بہت کم ہے جبکہ فائر اسٹیشن بھی آبادی اور رقبے کے اعتبار سےکم ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ شہر میں صرف 3 فائر اسٹیشن ہیں، ہم نے مزید 2 فائر اسٹیشن کا مطالبہ کر رکھا ہے جس پر عملدرآمد ہونا باقی ہے۔

چیف فائر افسر کا کہنا تھا کہ سائرن بجانے کے باوجود لوگ راستہ نہیں دیتے، اس کے علاوہ شہر میں آبادی میں اضافے کی وجہ سے ٹریفک کے بھی بہت مسائل ہیں۔

فائر فائٹرز کا عالمی دن

انہوں نے شکوہ کیا کہ شہر کی سڑکیں تنگ ہیں اور گاڑیوں کی تعداد زیادہ ہوگئی ہے، اس پر لوگوں نے تجاوزات بھی قائم کر رکھی ہیں، جس کی وجہ سے فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو راستہ ملنے میں مشکل ہوتی ہے۔

اس صورتحال اوردیگرمسائل کےباعث ہنگامی صورت میں آگ بجھانے کا عمل انتہائی مشکل ہو جاتا ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین