پاکستان میں منتخب اراکین اسمبلی کو مختلف گروپوں کی جانب سے دھمکیاں دینے اور سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر سرکاری اداروں کی جانب سے بڑی کارروائی کا آغاز ہو گیا ہے۔
اس سلسلے میں سی ٹی ڈی سندھ ، ایف آئی اے اور خفیہ اداروں کا مشترکہ اجلاس سی ٹی ڈی سربراہ کے دفتر میں شروع ہوگیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی، صوبائی اسمبلیوں، سینیٹر اور دیگر قومی اداروں کے منتخب اراکین کو مختلف عرصے میں مختلف دہشت گرد گروپوں، کالعدم اور دیگر تنظیموں کی جانب سے دھمکیاں دی گئیں۔ اس سلسلے میں رپورٹس مختلف فورمز پر درج کرائی جاچکی ہیں۔
ایسے سندھ کے کیسز کا جائزہ لینے کیلئے سی ٹی ڈی سندھ کے سربراہ ثناءاللہ عباسی اجلاس کی صدارت میں اجلاس آج سہ پہر شروع ہوا۔
اجلاس میں کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ، وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے، پولیس اور مختلف خفیہ اداروں کے نمائندے شریک ہیں۔ اجلاس کے ایجنڈے کے مطابق ملک میں سوشل میڈیا پر جھوٹی، من گھڑت خبروں اور جعلی پوسٹس کے ذریعے شہریوں کو گمراہ کرنے کے معاملات پر غور بھی شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق ملک دشمن گروہ کی جانب سے پاکستان کے اندر یا دیگر ممالک میں بیٹھ کر سوشل میڈیا پر جعلی اکاونٹس بنا کر ملک اور اقوام کے خلاف زہریلے اور اشتعال انگیز پروپیگنڈے بھی کئے جارہے ہیں جس سے ملک میں انتشار اور خوف و ہراس پھیل رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث افراد کو بھی پکڑا جائے گا۔ اجلاس میں سائبر کرائم کے مختلف کیسز کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔