وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مالی سال 19-2018 کے لیے 11 کھرب 44 ارب 44 کروڑ 8 لاکھ روپے حجم کا بجٹ صوبائی اسمبلی میں پیش کردیا۔
ذرائع کے مطابق بجٹ کا کل حجم 1120 ارب روپے رکھا گیا ہے، سالانہ ترقیاتی پروگرام کےلیے 282 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے جبکہ جاری ترقیاتی اسکیموں کے لیے 202 ارب روپے رکھنے کی تجویزدی گئی ہے۔
بجٹ میں امن و امان کے لیے 105 ارب روپے، محکمہ پولیس کے لیے 90 ارب اور رینجرز کے لیے ساڑھے پانچ ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
اس کے علاوہ محکمہ بلدیات کے لیے 72 ارب، تعلیم کے لیے 220 ارب اور صحت کے شعبے کے لیے 110 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
نئے مالی سال کے بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویزدی گئی ہے جبکہ کراچی کے بجٹ میں جاری منصوبے کےفور کے لیے 4.2 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
گریٹر سیورج پلان ایس تھری کے لیے3 ارب، موبائل ہیلتھ کئیر یونٹ پراجیکٹ کے لیے ایک ارب 60 کروڑ مختص کیے گئے ہیں۔
بجٹ میں جام صادق برج سے داؤد چورنگی کی سڑک کی مرمت کے لیے 1.3 ارب، لانڈھی اور کورنگی کی سڑکوں کی مرمت کے لیے1.3ارب اور ٹیپوسلطان انٹرسیکشن پر فلائی اوور اور متصل سڑکوں کے لیے بھی 1.3ارب روپےمختص کیےگئے ہیں۔