• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
بلوچستان کا 352 ارب کا بجٹ پیش

بلوچستان کا مالی سال 2018-19ء کا 352 ارب روپے سے زائد حجم کا خسارے کا بجٹ پیش کردیا گیا ۔

بلوچستان کا بجٹ اسمبلی اجلاس کے دوران مشیر خزانہ رقیہ ہاشمی نے پیش کیا ،بجٹ خسارہ 61ارب 69کروڑ روپےہے جبکہ ترقیاتی پروگرام کےلئے 88 ارب سے زائد کی رقم رکھی گئی ہے ۔

رقیہ ہاشمی نے بجٹ تقریر میں بتایا کہ صوبائی حکومت کی پہلی ترجیح تعلیم ،دوسرے نمبر پر امن و امان اور تیسرے نمبر پر صحت ہے ، اس لئے تعلیم کےلئے 56ارب ،امن و امان کےلئے 38 اور صحت کےلئے 19ارب روپے سے زائد کی رقم مختص کی گئی ہے ۔

صوبائی مشیرخزانہ کے مطابق بجٹ میں دو دن کی تاخیر اس لئے ہوئی ہم ایسا بجٹ بنائیں جس میں کوئی بھی ضلع نظر انداز نا کیا گیا ہو،بلوچستان کی مجموعی آمدنی 290ارب روپے ہوگی جبکہ غیر ترقیاتی پروگرام کا حجم 264ارب روپے سے زائد ہے ۔

بلوچستان کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کینسراسپتال کے منصوبےکےلئے2ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنرزکی پنشن میں 10 فیصد اضافہ تجویزکیاگیاہے۔

بلوچستان اسمبلی کی اپوزیشن نے بجٹ پر کڑی تنقید کی، ان کاکہنا تھا اس بجٹ میں ترقیاتی اسکیموں کیلئے زیادہ رقم نہیں رکھی گئی ہےجبکہ کئی اضلاع کو بجٹ میں نظر انداز کیا گیا ہے، اس طر ح سے یہ بجٹ ناکامی کا باعث بنے گا کامیابی کا نہیں ،اسے مسترد کرتے ہیں ۔

تازہ ترین