• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غداری کا الزام قبول نہیں، پارلیمنٹ چاہے تو کمیشن بنائے، وزیراعظم

غداری کا الزام قبول نہیں، پارلیمنٹ چاہے تو کمیشن بنائے، وزیراعظم

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے ممبئی حملے سے متعلق بیان پر حزب اختلاف کے رہنمائوں کی تقاریر کے جواب میں وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ جس شخص نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا اور ہر طرح کے دبائو کو برداشت کیا اس پر الزام لگانا درست نہیں، اس کیلئے غداری کی باتیں ہورہی ہیں، غداری کا الزام قبول نہیں، نواز شریف کو حب الوطنی کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں، پارلیمنٹ چاہے تو کمیشن بنائے، وثوق سے کہتا ہوں جن اپوزیشن ارکان نے تقریریں کیں ان میں سے کسی نے بھی وہ اخباری رپورٹ نہیں پڑھی، قومی سلامتی کے معاملات کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہ کیا جائے اور بھارت کا آلہ کار نہ بنا جائے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ غلط رپورٹنگ سے شروع ہونے والا نواز شریف کے بیان کا معاملہ اب ختم ہونا چاہیے، بدقسمتی ہے کہ بھارتی میڈیا نے اپنے مقاصد کیلئے جس معاملے کو اٹھایا اسے ہم آج لے کر چل پڑے ہیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ممبئی حملوں کے معاملے پر صرف نواز شریف نے بات نہیں کی بلکہ جنرل مشرف، سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل پاشا، جنرل درانی، عمران خان اور رحمن ملک نے بھی باتیں کیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے انٹرویو میں جو کہا گیا اور جس طرح لکھا گیا وہاں سے سارا معاملہ شروع ہوا، ان باتوں کو غلط رپورٹ کیا گیا اور بھارتی میڈیا نے اپنے مقاصد کے لیے اس معاملے کو اٹھایا جسے آج یہاں پھیلایا جارہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم بھارت کی تشریح لے کر چل رہے ہیں، کیا ہم اپنے آپ کو بھارتی مقاصد کے لیے استعمال ہونے دینا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ 12 مئی کو خبر شائع ہوئی اور ہفتے کو مقامی کسی اخبار میں یہ معاملہ نہیں تھا، وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ کسی ایک فرد نے بھی خبر نہیں پڑھی ہوگی، اگر پڑھی ہوتی تو کبھی غداری اور اس قسم کی باتیں نہ کرتے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اخبار منگوالیں جو باتیں اپوزیشن ارکان کر رہے ہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے، عسکری تنظیموں اورغیر ریاستی عناصر کے حوالے سے جو ایک جملہ ہے وہ غلط رپورٹ ہوا، نواز شریف نے یہ نہیں کہا کہ وہ لوگ جنہوں نے ممبئی میں حملہ کیا انہیں پاکستان سے جان بوجھ کر بھیجا گیا، اگر یہ تاثر قائم ہوا ہے تو بھارتی میڈیا نے کیا، اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

تازہ ترین