میرپورخاص اور اس کے گردونواح میں آم کی پیداوار میں پچیس فیصد کمی آئی ہے جبکہ ماہرین نے تصدیق کی ہے کہ آم کی فصل پر وائرس کا حملہ بھی ہوا ہے جس سے پندرہ فیصد فصل متاثر ہوئی ہے۔
پانی کی شدید اور مسلسل قلت نے دیگر فصلوں سمیت آم کے باغات کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ چند سالوں کے دوران نہ صرف آم کے رجسٹرڈ کاشتکاروں کی تعداد میں تیزی سے کمی آئی ہے بلکہ آموں کے باغات بھی کم ہوئے ہیں۔ 2011 میں آم کے کاشتکاروں کی تعداد ساٹھ تھی جو اب کم ہوکر صرف 14 رہ گئی ہے جبکہ آم کے باغات میں بھی اکتیس فیصد تک کمی آئی ہے۔
بارہ ہزار آٹھ سو ایکڑ پر موجود آم کے باغات کا رقبہ بھی چند سالوں میں گھٹ کر صرف چار ہزار دو سو ایکڑ رہ گیا ہے۔