• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بجلی کا بڑا بریک ڈائون، گدو، مظفرگڑھ لائن میں خرابی، بڑے بجلی گھر ٹرپ کرگئے، پنجاب، خیبرپختونخوا، آزادکشمیر میں گھر، اسپتال اور دفاتر بری طرح متاثر، پانی بھی بند

بجلی کا بڑا بریک ڈائون، گدو، مظفرگڑھ لائن میں خرابی، بڑے بجلی گھر ٹرپ کرگئے، پنجاب، خیبرپختونخوا، آزادکشمیر میں گھر، اسپتال اور دفاتر بری طرح متاثر، پانی بھی بند

کراچی‘ لاہور‘ملتان(اسٹاف رپورٹر‘نمائندگان‘ ایجنسیاں)گدومظفرگڑھ لائن میں خرابی کےباعث ملک بھرمیں بجلی کابڑابریک ڈاؤن‘ متعدد بڑے پاور پلانٹس ٹرپ کرگئے‘چاروں چشمہ نیوکلیئرپاورپلانٹس بھی بند ‘ تحقیقات کا حکم‘پنجاب ‘کے پی اورآزادکشمیرمکمل طورپربجلی سے محروم جبکہ راولپنڈی‘ اسلام آباد‘لاہور‘ملتان‘بہاولپور سمیت بیشترشہرگھنٹوں بجلی سےمحروم رہے‘گھر‘اسپتال اور دفاتر بری طرح متاثر‘پانی بھی بند‘بیشتر پروازوں کا شیڈول متاثر ‘اچانک بجلی غائب ہونےپرقومی اور پنجاب اسمبلی کی کارروائی بھی متاثر ہوئی جبکہ اسپتالوں ‘اسکولوں ‘ دفاتر اوررمضان بازاروں سمیت مارکیٹوں میں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ‘کئی اسپتالوں میں آپریشن ملتوی‘عدالتوں میں مقدمات کی سماعت بھی متاثر‘ وزیراعظم کی زیرصدارت پارلیمانی کمیٹی اجلاس اورنیب عدالت میں نواز شریف کی پیشی کے موقع پربھی پریشانی کا سامنا کرناپڑا ‘پنجاب اسمبلی کےاجلاس میں بجلی نہ ہونےپراپوزیشن کا شدید احتجاج‘نیواسلام آبادایئرپورٹ بھی تاریکی میں ڈوب گیا‘مسافروں کوشدید مشکلات کاسامناکرناپڑاجبکہ حکومت نے سحر و افطار میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا اعلان کیاہے ۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کی صبح 9بجے‘ راولپنڈی‘اسلام آباد‘ ملتان‘ بہاولپور‘ چکوال ‘کراچی ‘حیدرآبادسکھر اور پشاور سمیت کئی شہروں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ کراچی میں رمضان کی پہلی تراویح شہریوں نے بدترین لوڈشیڈنگ میں ادا کی ‘نارتھ ایسٹ کراچی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کے بریک ڈاؤن کے باعث کراچی کولاکھوں گیلن پانی سپلائی نہ ہوسکا ۔ پاورڈویژن کےترجمان ظفریاب خان کا کہنا ہےکہ بدھ کوگُدو اور مظفرگڑھ کےدرمیان ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہونے سےدو صوبوں میں بجلی کی فراہمی بند ہوگئی‘ بریک ڈاؤن سےوفاقی دارالحکومت اسلام آباد‘ پنجاب‘ صوبہ خیبر پختونخوا اورآزاد کشمیر کے متعددعلاقوں میں بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی‘تربیلا‘منگلا اورغازی بروتھا پاور اسٹیشن کوبحال کردیا گیا۔موجودہ حکومت کےدور میں چوتھے بڑے بریک ڈاؤن کے باعث جنوبی پنجاب سمیت صوبہ پنجاب کے مختلف شہر 12 سے 14 گھنٹے تک بجلی سے محروم رہے‘ تمام شعبہ ہائے زندگی کا نظام مفلوج ہو گیا‘شہری پانی کی بوند بوندکوترس گئے‘میپکو کو ریونیوکی مد میں ایک ارب روپے کےنقصانات کاسامنا کرنا پڑا ۔ گدو‘مظفرگڑھ ٹرانسمیشن لائنوں مین آنےوالی خرابی سے میپکوریجن کے 111 گرڈ سٹیشنوں کے1100 فیڈرز سےبجلی کی فراہمی بندہوگئی‘ گرڈ سٹیشنوں سےچھ سے آٹھ گھنٹے تک بجلی کی فراہمی مکمل طورپر بند رہی۔12 بجے دوپہر اور پھر اڑھائی بجے دوپہر کےبعدنیشنل گرڈسسٹم سے گرڈ اسٹیشنوں کو بجلی کی جزوی فراہمی شروع ہوئی اور فیڈرز کو نصف گھنٹے کیلئے چلایا جانےلگا‘ ملتان شہر کو بجلی فراہم کرنیوالے 150سے زائد فیڈرز 6 بجے شام تک بحال کئے جاسکے۔ میپکو ترجمان کےمطابق گزشتہ روز گدو‘ مظفرگڑھ ٹرانسمیشن لائن میں فنی خرابی کےباعث میپکو ریجن کےزیر انتظام علاقوں کے111گرڈ سٹیشنز سے بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی‘ دوپہر میں بجلی کی فراہمی بحال ہوناشروع ہوئی اورشام تک میپکوکےتمام گرڈ سٹیشنزکوبجلی کی فراہمی بحال ہوگئی جس کےبعدان سے نکلنے والے11KV فیڈرز سےبجلی کی فراہمی کاعمل شروع کردیاگیا۔دوسری جانب ترجمان ایٹمی توانائی کمیشن کاکہناہےکہ تربیلا پاور پلانٹ سےشروع ہونےوالی ٹرپنگ سے چاروں چشمہ نیوکلیئر پاورپلانٹس بھی ٹرپ کرگئے‘اچانک بجلی غائب ہونے پر ہسپتالوں ‘ تعلیمی اداروں اوردفاترمیں معمولات زندگی متاثر ہوئے جبکہ وزیراعظم کے زیر صدارت پار لیما نی کمیٹی اجلاس اور نیب عدالت میں نواز شریف کی پیشی کے موقع پر بھی صورتحال تذبذب کاشکار ہوگئی۔ ملازمین دفاترمیں اندھیر ےمیں کام کرنےپر مجبور ہوگئے‘وفاقی وزیر پاور ڈویژن اویس لغاری نےقومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ خیبر پختونخوا اور پنجاب میں بجلی کابریک ڈاؤن ہوا‘شام تک انکوائری مکمل ہوجائےگی۔ بجلی کےبریک ڈائون سےپنجاب اسمبلی بھی تاریکی میں ڈوب گئی اورملکی تاریخ میں پہلی باربجلی کی بندش کے باعث اجلاس شروع ہونے سےقبل گھنٹیاں نہ بجائی سکیں‘اسپیکرقومی اسمبلی کے استفسار پر وزیرتوانائی اویس لغاری نےایوان کوبتایاکہ گدو مظفر گڑھ ٹرانسمیشن لائن میں ٹرپنگ کی وجہ سے بریک ڈاؤن ہوا‘تحقیقات کاحکم دیا ہےجس کی رپورٹ پیش کردی جائیگی۔ ادھرپنجاب کی صنعتوں کو 10 گھنٹے لوڈشیدنگ کا اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا جس پر آج سے عملدرآمد ہوگا۔ بجلی کےبریک ڈاؤن کے باعث ملتان کےہسپتالوں میں جنریٹرز جواب دے گئےکئی ہسپتالوں میںآپریشن ملتوی کر دئیے گئےجبکہ شدید گرمی میں مریضوں ولواحقین کابرا حال ہو گیا۔ چشتیاں ‘ شہر سلطان ‘ خان گڑھ ودیگرشہروں میں میں شہری اوردیہی عوام نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وفاقی حکومت‘م یپکو کے اعلیٰ حکام سےلوڈشیڈنگ دورانیہ کم کرنےکامطالبہ کیا۔ مظفرگڑھ اورکروڑلعل عیسن میں لوڈ شیڈ نگ کاسلسلہ سارادن جاری رہاجس کےباعث بجلی بنانے والے آلات بھی کام کرنا چھوڑ گئے‘بجلی کی بندش سے درزیوں ‘ خراد مشینوں‘ فوٹوسٹیٹ‘ کمپیوٹر وغیرہ کا کاروبارمعطل ہوکررہ گیا۔ کراچی سے اسٹاف رپورٹرکے مطابق کراچی میں رمضان کی پہلی تراویح شہریوں نے بدترین لوڈشیڈنگ میں ادا کی‘ نارتھ ایسٹ کراچی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کے بریک ڈاؤن کے باعث کراچی کولاکھوں گیلن پانی سپلائی نہ ہوسکا‘بدھ کو دن بھرملیر، ماڈل کالونی، گرومندر ، پی ای سی ایچ ایس، عوامی مرکز، آگرہ تاج، ناظم آباد، فیڈرل بی ایریا، لیاقت آباد، لائنزایریا، لیما ر کیٹ، بھٹائی کالونی، ریڑھی گوٹھ، گلستان جوہر، قائد آباد سمیت شہر کے بیشتر علاقوں سے ہر گھنٹے ڈیڑھ گھنٹے بعد پون سے ایک گھنٹے کے لیے کے الیکٹرک نے بجلی بند کی‘کے الیکٹرک کے ترجمان نے کہاکہ بن قاسم پاور پلانٹ کے یونٹ میں خرابی کے بعد چند روز سے جاری لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بدھ کو بھی برقرار کھا گیا ‘پنجاب کے بریک ڈاون سے کوئی تعلق نہیں تھا۔دریں اثناکے الیکٹرک کے ترجمان نے کہا ہے کہ بن قاسم پاور اسٹیشن کے متاثرہ یونٹ کی بحالی کے لیے درکار پرزہ ہالینڈ سے کراچی پہنچا دیا گیا ہے۔ بحالی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے 41ٹن وزنی پرزہ کارگو ایئر کرافٹ کے ذریعے منگوانے کے بعدہنگامی بنیاد پر کے الیکٹرک کے بن قاسم پلانٹ تک پہنچا دیا گیا ہے جہاں ماہرین کی ایک ٹیم نے مذکورہ پرزے کی پلانٹ میں تنصیب کا کام شروع کر دیا ہے۔ متاثرہ یونٹ کی بحالی کے لیے پرزے کی تنصیب کا عمل 20مئی تک مکمل کرلیاجائے گا جس سے شہر میں بجلی کی فراہمی میںبہتر آجائے گی۔سحر اور افطار کے دوران رہائشی صارفین کو ترجیح دی جائے گی جبکہ صنعتی علاقوں کو 6گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنا پڑے گا تاکہ رمضان کے بابرکت مہینے میں رہا ئشی صارفین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ سکھرسے بیورورپورٹ کے مطابق ملک کے مختلف شہروں کی طرح سکھر، روہڑی اور گرد و نواح کے علاقوں میں بجلی کے طویل بریک ڈاؤن سے عوام شدید مشکلات سے دوچار ہوگئے۔ تربیلا پاور پلانٹ میں فنی خرابی کے باعث پنجاب اور خیبرپختونخواہ کے ساتھ سکھر، روہڑی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں بھی بجلی کا طویل بریک ڈاؤن ہوا، سکھر، لاڑکانہ اور دادو سرکل کے متعدد فیڈرز ٹرپ کرگئے، 2گھنٹے تک بجلی غائب رہنے سے نظام و معمولات زندگی بھی متاثر ہوئے۔ سکھر شہر کے اہم ترین کاروباری و رہائشی علاقوں مینارہ روڈ، شاہی بازار، صرافہ بازار، نیم کی چاڑی، باغ حیات علی شاہ، طارق روڈ، مارچ بازار، نشتر روڈ، میانی روڈ، کپڑا مارکیٹ، گھنٹہ گھر چوک، بیراج روڈ، شالیمار روڈ، پرانا سکھر، مائکرو کالونی، نمائش چوک، ریجنٹ سنیما، نواں گوٹھ، نیوپنڈ سمیت شہر کے تمام علاقوں میں بجلی غائب رہنے سے کاروبا ر ی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لئے دکانداروں نے جنریٹر، یو پی ایس ودیگر متبادل ذرائع کا استعمال کیا۔ شہریوں اور تاجروں کی جانب سے شکایات مراکز پر رابطہ کرکے بجلی کے بریک ڈاؤن کی وجوہات جاننے کی کوشش کی تو وہاں پر تعینات اہلکار’’ اوپر سے بجلی بند ہے جلد آجائیگی‘‘ کہہ کر ٹالتے رہے۔ سیپکو ترجمان منظور احمد سومرو کے مطابق ملک بھر میں بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا ہے جس سے سیپکو انتظامیہ بھی متاثر ہوئی ہے تاہم مرحلہ وار بجلی کا نظام بحال کیا گیا ہے، سکھر شہر کے 16فیڈرز متاثر ہونے کے سبب بجلی کی سپلائی معطل ہوگئی تھی تاہم ان فیڈرز کو بحال کردیا گیا ہے۔ شہری و عوامی حلقوں نے بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ رمضان المبارک کا آغاز ہوتے ہی بجلی کا طویل بریک ڈاؤن کیا جارہا ہے، اگر رمضان المبارک میں بھی بجلی کی طویل اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رکھا گیا تو پھر عوام شدید مشکلات سے دوچار ہوجا ئینگے۔علاوہ ازیں پیپلزپارٹی کی جانب سے پانی کی قلت اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف ہٹڑی بائی پاس پر دھرنا دیا گیا‘ اس دوران سڑک کے دونوں اطراف ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا اور گھنٹوں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور مسافروں کو شدید پریشانی سے دوچار ہونا پڑا۔ اس دوران ہزاروں کی تعداد میں کارکنان نے ہاتھوں میں پارٹی کے پرچم اٹھائے ہوئے تھے اور بجلی کی لوڈ شیڈ نگ اور پانی کی قلت پر وفاقی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے۔ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خور شید شاہ نے کہا کہ ہم سب یہاں پانی کی قلت اور لوڈشیڈنگ کے خلا ف آئے ہیں ‘کئی بار وفاق سے کہا ہے کہ چھوٹوں سے صوبوں سے ناانصافی نہ کریں لیکن وہی رویہ برقرارہے ‘اگر پانی کی قلت اوربجلی کی لوڈشیڈنگ کو ختم نہ کیا گیا تو سندھ پنجاب سرحد پر دھرنا دیا جائے گا ۔سینیٹر مولا بخش چانڈیونے کہا کہ سندھ میں قیامت کا منظر ہے ‘نہ پانی ہے نہ بجلی ہے لوگ پریشان ہیں ‘میاں صاحب کو پاکستان کی فکر نہیں تو سندھ کی کیا فکر ہو گی ‘وہ تو خود کہتے ہیں کہ میں مجیب بنوں گا ‘میاں صاحب آپ کا دور پوراہو گیا ہے‘ اب چند دن باقی ہیں ۔

تازہ ترین