• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مردم شماری کے پانچ فیصد بلاکس کے آڈٹ کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا

مردم شماری کے پانچ فیصد بلاکس کے آڈٹ کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا

اسلام آباد ( تنویرہاشمی ) مردم شماری کے پانچ فیصد بلاکس کے آڈٹ کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا، چھ ماہ گزرنے کے باوجود تھرڈ پارٹی کاانتخاب عمل میں نہیں لایا جاسکا، مردم شماری 2017کے حتمی نتائج مرتب کر لیے گئے مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری کے بعد حتمی نتائج جاری کر دیئے جائیں گے،پاکستان بیور وآف شماریات کے حکام کے مطابق تھرڈ پارٹی سے مردم شماری کا آڈٹ ممکن نہیں کیونکہ اس طرح مردم شماری کے اہم اعداد و شمار نجی اداروں تک پہنچ جائیں گے معاملے کو دوبارہ مشترکہ مفادات کونسل میں لے جایا جائیگا اور پاکستان بیور و آف شماریات کی زیر نگرانی صوبائی محکمہ شماریات کے ذریعے پانچ فیصد آڈٹ کرانے کی تجویز پیش کی جائیگی ، ذرائع کے مطابق مردم شماری 2017مارچ میں ہوئی تھی پانچ فیصد دوبارہ مردم شماری تما م اعداد و شمار کو مشکوک بنا دے گی کیونکہ مردم شماری کو ہوئے ایک سال سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے اور آبادی کے اعداد شمار میں تبدیلی آچکی ہے ، پاکستان بیورو آف شماریات کےمعتبر ذرائع نے بتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں مردم شماری کا آڈٹ نہ کرانے کی بھی تجویز پیش کی جا سکتی ہے، مردم شماری 2017کے حتمی نتائج مرتب کر لیے گئے ہیں امکان ہے کہ ایک ہفتہ کے اندرمشترکہ مفادات کونسل کی منظوری کے بعد مردم شماری کے حتمی اعداد و شمارکو جاری کر دیا جائیگا ۔واضح رہے کہ نومبر 2017میں مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں مردم شماری کے پانچ فیصد بلاکس کا آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا تھااور ہدایت کی گئی تھی کہ آڈٹ تھرڈ پارٹی سے کرایا جائے اور تھرڈ پارٹی کا ایک ماہ میں فیصلہ کر لیا جائے ،آڈٹ کے لیے فیصلہ کیا گیا تھا کہ ایک سکیورٹی اہلکار، ایک محکمہ شماریات کا اہلکار اور ایک تھرڈ پارٹی کا اہلکار شامل ہوگا، تاہم چھ ماہ گزرنے کے باوجود تھرڈ پارٹی کا انتخاب عمل میں نہیں لایا جاسکا۔

تازہ ترین