بھارتی اداکارہ سونم کپور اور بھارت کے نامور بزنس مین آنند آہوجا کچھ روز قبل شادی کے بندھن میں بندھے ہیں اور تب سے ہی دونوں مسلسل خبروں کی زینت بنے ہوئے ہیں۔ شادی کے چند روز بعد ہی سونم کپور نے سوشل میڈیا پر اپنا نام تبدیل کر کے ’سونم کپور آہوجا‘ کرلیا تھا تاہم اب یہ دلچسپ خبر سامنے آئی ہے کہ آنند آہوجا نے بھی اپنا نام تبدیل کرلیا ہے۔
بھارتی اخبار ’ہندوستان ٹائمز‘ کی رپورٹ کے مطابق آنند آہوجا نے اپنے انسٹا گرام اکائونٹ پر اپنا نام’’ آنند آہوجا سے تبدیل کر کے آنند ایس آہوجا‘‘ کر لیا ہے۔ یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا واقعی ان کے نام میں موجود ’ایس‘ سونم سے منسلک ہے؟ اگر ایسا ہے تو اس کے پیچھے کیا راز ہے؟
سونم کپور نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ آنند نے اپنا نام تبدیل کرلیا ہے اور ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کے نام میں موجود ’ایس‘ کا مطلب ’سونم‘ ہے۔
ہندوستان ٹائمز پورٹس کے مطابق سونم کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنا نام تبدیل کیا تو انہیں مختلف لوگوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ ان کا اپنا تھا جبکہ آنند یا خاندان والوں نے ایسا کرنے کو نہیں کہا۔
سونم کپور کا کہناہے کہ وہ ہمیشہ کہتی ہیں ’میں ایک فیمینسٹ ہوں، میرے پاس نام بدلنے کا انتخاب ہے۔‘ کپور ان کے والد کا نام ہے اور آہوجا ان کے شوہرکا، اس لیے انہوں نے شوہر اور باپ دونوں کا نام اپنے نام کے ساتھ لگایا۔ ان کا مزید کہنا ہےکہ آنند نے بھی اپنا سے نیم بدلا، مگر کسی نےاس بات پر توجہ بھی نہیں دی۔
انہوں نے کہا کہ آنند نے اپنے نام میں ’ایس‘ کا اضافہ کسی کے کہنے پر نہیں کیا اور نہ ہی سونم نے انہیں ایسا کرنے کیے کہا ہے۔ہاں البتہ ایسا ہوسکتا ہے کہ آنند نے اپنی شریک حیات کی محبت میں یہ قدم اٹھایا ہو۔
سونم کے مطابق انہوں نے اپنے نام میں آہوجا کا اضافہ اس کیے کیا کیونکہ اب وہ آنند کو اپنے خاندان کا فرد سمجھتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم جس طرح اپنے والد کا احترام کرتے ہیں ویسے ہی اپنے شوہر کا احترام بھی ہر بیوی پر لازم ہے۔ سونم کی طرح آنند بھی اُن کے خاندان کا حصہ بننا چاہتے ہیں تب ہی انہوں نےبھی اپنا نام تبدیل کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سونم کپور نےکہا کہ نام کا تبدیل کرنا ان کا اور آنند کا اپنا فیصلہ ہے جس کے لیے کسی نے ان کو مجبور نہیں کیا، اس لیے لوگوں کے تنقید کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ انہوں نے کہا کہ وہ حقوق نسواں کی حامی ہیں اور اپنےفیصلے خودکرنے پر یقین رکھتی ہیں۔