• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افطار میں غیر معیاری مشروبات،وکھٹی اشیاء سے پرہیزکریں،ماہرین صحت

کراچی (بابر علی اعوان / اسٹاف رپورٹر) افطار میں غیر معیاری مشروبات،بازاری پکوڑوں اور ٹھنڈی وکھٹی اشیاء کے استعمال سے گلے وپیٹ کے امراض پھیل سکتے ہیں اس لئے شہری اعتدا ل سے کام لیں ، کھانے پینے کی صفائی کا خیال رکھیں ، اگر گلہ خراب ہوجائے تو تلی ہوئی ، زیادہ میٹھی اور ٹھنڈی چیزوں کےساتھ غیر معیاری بازاری اشیاء سے بھی پرہیز کریں ۔معروف ماہر امراض ناک کان وگلہ پروفیسر ڈاکٹر سید محمد طارق رفیع نےبتایا رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی گلے کے امراض میں مبتلا افراد بڑی تعداد میں آنا شرو ع ہوجاتے ہیں یہ سارا دن روزے کی حالت میں بھوکا پیاسا رہنے کے بعد افطاری میں بہت زیادہ میٹھے ، ٹھنڈے اور بازاری مشروبات اور بازاری کھانے استعمال کر جاتے ہیں جس سے گلہ فوراً خراب ہو جاتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ رمضان میں انسان کی قوت مدافعت کم ہو جاتی ہے اور بیماریاں جلدی لگ سکتی ہیں اس لئے بہت احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔ماہرامراض معدہ وجگر ڈاکٹر بدر زبیری نے بتایا کہ انسان کا معدہ چار سے پانچ گھنٹے میں کھانے کو ہضم کر کے خالی ہو جاتاہے ۔عوام یہ سمجھتے ہیں کہ زیادہ کھانا کھانے سے بھوک کم لگے گی اس لئے وہ سحری و افطار میں بہت زیادہ کھانا کھا جاتے ہیں حالانکہ جتنا زیادہ کھانا بھی کھایا جائے وہ پانچ گھنٹے بعد ہضم ہوکر معدے کو خالی کر دیتا ہے ۔ جس سے پھر نظام ہاضمہ خراب ہو جاتا ہے اور بیماریاں بھی لگتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں چونکہ کھانے کے اوقات اور پالیسی تبدیل ہو جاتی ہے اس لئے کھانے پینے کی صفائی رکھنا بہت ضروری ہو جاتاہے اس کے اعتدال سے کھانا کھایا جائے اوور لوڈنگ نہ کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر بازار کا کھانا معیاری ہے توا سے کھانے میں کوئی حرج نہیں لیکن عموماً افطار کے لئے پکوڑے، سموسے اوررول غیر معیاری گھی میں بنے ہوئے ہیں جو شہری اہتما م سے خرید کرخوب کھاتے ہیں یہ خود پر ظلم ہے کیونکہ افطار میں بہت زیادہ کھانے سے گیسٹرو اینٹیرائیٹس اورڈائیریا بھی ہوجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پکوڑے زیادہ مت کھائے جائیں اس سے بلڈ پریشر کے مریضوں کا کولیسٹرول بڑھ جاتا ہے اورصحت مند افراد بھی اعتدال سے کام لیں جبکہ مختلف بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو تو اس ماہ میں بہت زیادہ خیال رکھنے کی ضرورت ہے ۔

تازہ ترین