• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


مستقبل کے حوالے سے منصوبہ بندی کرنے والے ماہرین نے سمندر پر تیرتے ایک نئے ملک کا تصور پیش کردیا ہے ،اس ملک کی کرنسی بھی اپنی ہوگی ۔

سمندر پر تیرتا نیا ملک کیسا ہو گا؟

بحری سفر کیلئے جہاز اور کشتیاں تو ماضی کا قصہ ہوئیں کیونکہ اب پانی پر تیرتاہوا شہر بھیتیار کیا جا رہا ہے جو ہر لحاظ سے مختلف ہے۔

بحرالکاہل پر دنیا اورپہلا انسانوں کا تعمیر کردہ تیرتا ہو شہر تکمیل کیا جائیگا جو جدید ترین سہولیات سے مزین ہو گا ۔50ملین ڈالر لاگت کے اس پروجیکٹ کے تحت 3سو مکان ابتدائی طور پر تعمیر کئے جائینگے جبکہ یہ شہر کسی حکومت یا ملک کے زیرِ اثر نہیں ہو گا بلکہ یہاں اپنی حکومت اور یہاں تک کہ اپنی کرپٹوکرنسی استعمال کی جائیگی۔

ایک تخلیقی کمپنی کے اس پوجیکٹ کے تحت کئی میل لمبے پانی پر تیرتے شہر میں دفاتر، ہوٹلزاور گھروں سمیت تمام سہولیات موجود ہونگی جو2020 تک مکمل ہو جائیگا۔اس شہر سے دنیا کا رابطہ قائم رکھنے کیلئے تمام تر تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

انٹرنیٹ اوربجلی سے لے کرشاپنگ سینٹرز،ڈسپنسری اور پارکس کی سہولیات سے آراستہ ہے۔ اس دلکش شہر میں رہائش کی تمام تر سہولیات موجود ہونگی اور سمندر پر رہنے کا مزہ بھی دوبالا کر دے گا۔


تازہ ترین
تازہ ترین