• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب، دو سال میں غیرت کے نام پر 451 خواتین قتل

پنجاب، دو سال میں غیرت کے نام پر 451 خواتین قتل

اسلام آباد (عثمان منظور )ایڈیشنل آئی جی پولیس نے ایک خط میں کہا ہے کہ پنجاب میں گزشتہ دو برسوں کے دوران غیر ت کے نام پر 451 خواتین کو قتل کیاگیا اور صرف 21 قاتلوں کو سزا ہوئی جبکہ سال 2011 سے 2320 خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کیاگیا ۔تمام ریجنل پولیس افسران ،ڈسٹرکٹ پولیس افسران اور سٹی پولیس افسران سے بات چیت میں ایڈیشنل آئی جی پنجاب انویسٹی گیشن برانچ ابوبکر خدا بخش نے پنجاب پولیس کو ہدایت کی ہے کہ غیر ت کے نام پر قتل جیسے کیسز میں پاکستان پینل کوڈ کی سیکشن 311 کو شامل کیا جائے ۔سیکشن 311 کے مطابق جہاں خونی رشتے کیسوں میں معاف کرینگے تو ریاست اس میں فریق بن جائے گی ۔خدابخش کا خط میں کہنا تھا کہ سال 2017 میں 222 خواتین رشتہ داروں کے ہاتھوں غیرت کے نام پر قتل ہوئیں اور صرف 6 ملزمان کو سزا ہوسکی جبکہ سال 2016 کے 229 کیسوں میں سے صرف 15 قاتلوں کو سزا ہوئی ۔ایڈیشنل آئی جی کاکہنا ہے کہ ایسے اعدادو شمار سے پاکستان کی بدنامی ہوتی ہے جب یہ ہیومن رائٹس اور وومن رائٹس کے سامنے آتے ہیں ۔پولیس کو ایسے جرائم کی روک تھام کیلئے پی پی سی کے سیکشن 311 کو شامل کیا جائے ۔پنجاب پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2011 میں 2320 سے زائد خواتین غیرت کے نام پر قتل ہوئیں ،2011 میں 364 خواتین ،2012 میں 366جبکہ 2013 میں 368 خواتین کو غیرت کے نام پر موت کے گھاٹ اتارا گیا ۔2014 میں یہ تعداد بڑھ کر 404 تک چلی گئی جبکہ 2015 میں 328 خواتین قتل ہوئیں ،واضح رہے کہ تمام کیسز میں خواتین کو رشتہ داروں نے قتل کیا اور بعدازاں کئی کیسوں میں معاف بھی کردیاگیا ۔

تازہ ترین