• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اولڈ سٹی ایریا میں خلاف ضابطہ تعمیر 30بلند عمارتوں کی نشاندہی

اولڈ سٹی ایریا میں خلاف ضابطہ تعمیر 30بلند عمارتوں کی نشاندہی

کراچی (ثاقب صغیر /اسٹاف رپورٹر)سٹی ڈویژن کے تاجروں کی شکایت پر ایس ایس پی سٹی نے خفیہ سروے کے بعد اولڈ سٹی ایریا میں 30عمارتوں کی تعمیر کو خلاف قانون قرار دیکر ایس بی سی اے کو خط لکھ دیا ۔تفصیلات کے مطا بق ایس ایس پی سٹی شیراز نذیر نے ایک تفصیلی خط ڈائیریکٹر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور ڈپٹی کمشنر ضلع جنوبی کو لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سٹی ڈویژن میں خلاف قانون بلند عمارتیں تعمیر کی جارہی ہیں جس کے باعث علاقہ مکینوں کو کئی قسم کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ،انہوں نے اپنے خط میں مزید لکھا کہ قانون کے مطابق رہائشی عمارت گرائونڈ پلس 2اور کمرشل عمارت گرائونڈ پلس 3بنائی جاسکتی ہے تاہم علاقے میں بلند و بالا عمارتیں تمام قانون کو بالائے طاق رکھ کر بنائی گئی ہیں عمارتوں کی تعمیرات کے لئے کوئی پلاننگ نہیں کی گئی نہ ہی کسی متعلقہ اداروں سے اجازت لی گئی ہے۔انہوں نے خط میں مزید کہا کہ تمام معاملے کو دیکھا جائے اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ایس ایس پی کی جانب سے لکھے گئے خط میں عمارتوں کی تفصیلات کی ایک فہرست بھی لگائی گئی ہے جس میں بتایا گیا کہ لیاری کلاکوٹ، چاکیواڑہ، کلری اور بغدادی تھانون کی حدود میں 30 غیر قانونی عمارتیں تعمیر کی جارہی ہے،ان میں کلاکوٹ میں 5 چاکیواڑہ میں 8 کلری میں 8 اور بغدادی میں 9 غیر قانونی عمارت کی تعمیرات جاری ہے جن میں گراؤنڈ پلس سیون ،گراؤنڈ پلس سکس ،گراؤنڈ پلس فائیو اور گراؤنڈ پلس فور عمارتیں بھی شامل ہیں۔ایس ایس پی شیراز نذیر نے جنگ کو بتایا کہ علاقے کی تاجروں کا ایک وفد رمضان سے قبل آیا تھا جس نے شکایت کی تھی کہ ہمارا کاروبار تباہ ہو رہا ہے اور متعلقہ محکمہ کوئی کارروائی نہیں کر رہا ہے لہذا پولیس کارروائی کرے جبکہ ایس بی سی اے والے بھی پولیس کو کہتے ہیں کہ وہ ان عمارتوں کو خالی کروائے۔انہوں نے مزید بتایا کہ تاجروں کی شکایت پر ایک خفیہ سروے کروایا گیا تو کئی اہم انکشاف کے ساتھ تاجروں کی شکایت درست نکلی جس پر خفیہ رپورٹ کی روشنی میں خط لکھا گیا ہے ۔

تازہ ترین