• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایران جوہری معاہدہ ،امریکانےنئے مطالبے پیش کر دیے

 ایران جوہری معاہدہ ،امریکانےنئے مطالبے پیش کر دیے

امریکا نے ایران کے ساتھ نئے جوہری معاہدے کے لیے 12 مطالبے پیش کر دیے، جس کے مطابق ایران کو یورینیئم افزودگی روکنی ہوگی، تمام جوہری سائٹس تک مکمل رسائی دینی ہوگی، دھمکی آمیز رویہ بھی ترک کرنا ہوگا اور شام سے اپنی تمام فورسز واپس بلانی ہونگی۔

ایران جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کے بعد امریکا ایران پالیسی پر بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ایران نے جوہری معاہدے کے دوران مشرق وسطیٰ میں اپنا اثرو رسوخ بڑھایااور ساتھ ہی انہوں نے ایران پر نئی اور تاریخ کی سخت ترین پابندیوں کا اعلان بھی کر دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران خطے میں پراکسی وار کا سبب بن رہا ہے، ایران دہشت گردی کو سپورٹ کرنے میں پہلے نمبر پر ہے جبکہ مزید میزائل تجربات قبول نہیں تاہم ایران میں اب بھی امریکی قیدی موجود ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہم ایران پر مالی دباؤ بڑھائیں گے، خطے میں ایرانی سرگرمیوں کو ختم کریںگےاور ایران کودوبارہ جوہری تجربوں کی جانب نہیں جانےدیںگےجبکہ ایرانی عوام بھی تبدیلی چاہتے ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ امریکی صدر نئے معاہدے کے لیے تیار ہیں،وہ اب ماضی کی غلطیوں کو نہیں دہرائیں گےجبکہ ایران پر امریکی پابندیوں میں نرمی اور تعلقات کی بحالی ایرانی پالیسیوں کے تبدیل ہونے پر ہی ممکن ہوگی۔

تازہ ترین