نئی دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام مولانا سید احمد بخاری نے اپنے بیٹے کو اپنا جانشین اور نائب امام بنانے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ کے سامنے یہ موقف رکھا کہ شاہی امام کا لقب موروثی ہے جسے مغل شہنشاہ شاہ جہاں نے جامع مسجد کے پہلے امام کو دیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مولانا سید احمد بخاری نے ہائی کورٹ کے سامنے یہ دعویٰ بھی کیا کہ شہنشاہ شاہ جہان نے کہا تھا کہ جامع مسجد کی امامت مسجد کے پہلے امام کے خاندان میں ہی رہے گی۔
مولانا بخاری نے کہا کہ یہ رسم و رواج صدیوں سے کسی بھی قانون سے متصادم نہیں، اس لیے شاہی امام کا لقب استعمال کرنے سے کسی کو روکا نہیں جانا چاہیے۔
مولانا بخاری کے خلاف مقدمے کے مدعیان کا موقف ہے کہ دہلی کی جامع مسجد دہلی وقف بورڈ کی ملکیت ہے اور مسجد کے ملازم کی حیثیت سے مولانا بخاری اپنے بیٹے کو نائب امام نامزد نہیں کر سکتے، مقدمہ کی سماعتیں ابھی جاری ہیں۔