• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدالت کا بچے کو ماں کے حوالے کرنے کاحکم، بچہ باپ سے لپٹ گیا

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ نے 11سالہ بچے کو ماں کے حوالے کرنے کاحکم دیدیا، بچے کا ماں کے ساتھ جانے سے انکار، باپ سے لپٹ کر رونا شروع کردیا، ماں زبردستی بیٹے کو اپنے ہمراہ لے گئی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ میں حیدرآباد کی رہائشی ڈاکٹر پروین کی جانب سے سابق شوہر عبدالحفیظ سومرو کی تحویل سے 11سالہ بیٹے عبدالحسیب کو تحویل میں لینے کےلئے نظرثانی کی درخواست دائر کی گئی تھی۔ ڈاکٹرپروین کا کہناتھا کہ اس کی 2005 میں عبدالحفیظ سومرو سے شادی ہوئی تھی، 2010 میں علیحدگی اور 2015میں طلاق ہوئی تھی جس کے بعد سے کمسن بیٹا والد کی تحویل میں تھا، بعدازاں سول کورٹ میں بچے کی حوالگی کے کیس میں عدالت نے بچے کو والدکے حوالے کرنے کاحکم دیاتھا جس کے خلاف ڈاکٹرپروین نے عدالت میں نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی ۔پیر کو سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس ذوالفقار نے یکم جون تک بچے کو ماں کے حوالے کرنے کاحکم دیاتھا عدالتی احکامات پر عدالت کی لابی میں بچے کو ماں کے حوالے کیا جارہاتھا کہ 11سالہ حسیب نے والد کے کپڑے پکڑ لئے اورزور زور سے رونا شروع کردیا اورماں کے ساتھ جانے سے انکارکردیا، جس پر ڈاکٹرپروین نے بیٹے کو زبردستی سابق شوہر سے الگ کیا اوراسے لیکر روانہ ہوگئی۔
تازہ ترین