• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماں پاکستان میں بیٹی کی جبری شادی کرانے کی مرتکب قرار

ماں پاکستان میں بیٹی کی جبری شادی کرانے کی مرتکب قرار

لندن (پی اے) برمنگھم کرائون کورٹ میں ٹرائل کے دوران ایک ماں اپنی بیٹی کو دھوکے سے پاکستان بھیجنے اور وہاں جبری شادی کرانے کی مرتکب قرار دے دی گئی۔ اسے سزا آج سنائی جائے گی۔ یہ اپنی نوعیت کی پہلی کامیاب پراسیکیوشن ہے۔ برمنگھم کرائون کورٹ کو بتایا گیا کہ کس طرح متاثرہ لڑکی کی شادی اس کی عمر سے16سال بڑے شخص سے زبردستی کردی گئی تھی۔ لڑکی کی مرضی کے خلاف یہ کام ہوا اور لندن واپسی پر صرف 13برس کی عمر میں اسے اسقاط حمل کرانا پڑا تھا۔ اس کے جی پی نے اس کی تشویش سے سوشل سروسز کو آگاہ کیا تھا۔ انگلینڈ کی کرمنل کورٹ میں پہلی بار اس نوعیت کے کیس کی کامیاب پراسیکیوشن ہوئی ہے۔ جس میں جبری شادی پر ماں کو مجرم ٹھہرایا گیا، جس نے اپنی بیٹی کو دھوکہ دے کر پاکستان کے سفر پر مجبور کیا تھا۔ جیو ررزکو بتایا گیا کہ کس طرح جب لڑکی اپنی18ویں سالگرہ پر پہنچی تو اس کی ماں نے اسے دھوکہ دے کر پاکستان کے سفر پر تیار کیا، جس کے بارے میں وہ یقین کرتی تھی کہ یہ فیملی ہالیڈے ہے۔ قانونی وجوہ کی بنا پر ماں کا نام افشا نہیں کیا گیا تاکہ متاثرہ لڑکی کی شناخت کو محفوظ رکھا جاسکے۔ ماں کو پاکستان میں دھوکہ کے ذریعے بیٹی کی جبری شادی کرانے کا مرتکب قرار دیا گیا، اسے جعلی شادی اور دھوکہ دہی کا مرتکب بھی ٹھہرایا گیا۔ اس نے ہائی کورٹ میں بھی اس واقعہ کے حوالے سے جھوٹ بولا تھا۔ ٹرائل کے دوران شواہد دیتے ہوئے متاثرہ لڑکی نے عدالت کو بتایا کہ کس طرح اس کے اعتراضات کے باوجود اس کی شادی کی تیاریاں کرائی گئیں۔ جوڑے کی شادی لڑکی کی18ویں سالگرہ کے منانے کے بعد ستمبر2016ء میں ہوئی تھی۔ لڑکی نے بتایا کہ کس طرح اسے شادی کی تقریب کیلئے تیار کرایا گیا اور ایک امام نے اسے دستخط کرنے کیلئے کاغذات دیئے اور پوچھا کہ کیا وہ شادی کرنا چاہتی ہے۔ لڑکی جوکہ اپنی ماں کے دبائو میں تھی نے تین مرتبہ کہا کہ میں کرتی ہوں یا میں قبول کرتی ہوں، پھر کاغذات پر دستخط کئے۔ جیو ررز کو لڑکی نے اس وقت اپنی آہ و زاری سے آگاہ کیا لیکن اس کی ماں اس کا بازو پکڑ کر اس کے ہونے والے شوہر کے پاس لے گئی۔ اس کی انگلی میں انگوٹھی پہنائی گئی۔ لڑکی نے کہا کہ میں اس شخص سے شادی نہیں کرنا چاہتی تھی۔ برطانیہ میں حکام کے سامنے اس شادی پر تشویش کا اظہار کیا گیا تو حکام نے اس کے والد کو ہائی کورٹ میں طلب کیا جہاں اس نے حلف پر جھوٹ بولا اور کہا کہ اس کی بیٹی کی شادی نہیں ہوئی۔ جیو ررزکو بتایا گیا کہ کس طرح برسوں پہلے اسقاط حمل کے بعد لڑکی ڈرنک اور ڈرگس کی عادی ہوگئی تھی اور اسے فیملی کے حوالے سے چلڈرن سروسز ریفر کیا گیا تھا اس کی ماں نے خاص شور مچایا پراسیکیوٹرز کے مطابق اس کی ماں نے دعویٰ کیا کہ اس کی بیٹی نے ایک شخص سے چوری چھپے سیکس کیا۔ پراسیکیوٹر ڈیبورا گولڈ نے کیس کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ لڑکی جوان تھی، جس کی تذلیل اس کی ماں نے کی، جس کو محبت اور توجہ کی ضرورت تھی جب عدالت نے فیصلہ پڑھ کر سنایا تو ماں سن کر سکتے میں آگئی اور اس کا ریمانڈ دے دیا گیا۔ بدھ کو اسے سزا سنائی جائے گی۔ اس عورت کی بیٹی پبلک گیلری میں بیٹھی مناظر دیکھ رہی تھی۔

تازہ ترین