• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

والدین کی جانب سے نوجوانوں سے انفارمیشن شیئر کرنے سے آن لائن فراڈکے خدشات

لندن (نیوز ڈیسک ) برکلیز نے متنبہ کیا ہے کہ والدین سوشل میڈیا پر اپنے بچوں کے بارے میں جو ذاتی معلومات شیئر کرتے ہیں وہ آن لائن فراڈ اور شناخت کی چوری میں ’’ کمزور ترین تعلق‘‘ ہوتا ہے۔بینک نے کہا ہے کہ والدین بچوں کے بارے میں آن لائن بہت سی ذاتی معلومات فراہم کر کے ان کے مستقبل میں مالیاتی سیکورٹی پرسمجھوتہ کر رہے ہیں۔ برکلیز نے پیشگوئی کی ہے کہ 2030تک والدین کی جانب سے شیئر کی جانے والی ثاتی معلومات کے نتیجے میں670ملین پونڈز آن لائن فراڈ کی پھینٹ چڑھ جائیں گے ۔بینک کے سیکورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا کا مطلب’’ شناختی فراڈ ‘‘ ہے جوکہ پہلے کبھی اتنا آسان نہیں تھا۔برکلیز نے وارننگ دی ہے کہ پیرنٹس ممکنہ طور پر ’’ سیکورٹی‘‘ کی غلط سوجھ بوجھ پر خاموش اور اس حقیقت کو سمجھنے میں ناکام رہتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کی ذاتی معلومات کے بارے میں بہت کچھ شائع کرکےانہیں فراڈ کا ہدف بنا رہے ہیں کیونکہ ان کی بچوں کے بارے میں شیئر کی جانے والی تمام معلومات آن لائن موجود رہتی ہیں۔بینک نے والدین کو بتایا ہے کہ وہ وہ سوشل میڈیا پر جو ذاتی معلومات شیئر کرتے ہیں وہ پاس ورڈ ہیک کر کے بآسانی حا صل کی جا سکتی ہیں جن میں سالگرہ پیغامات کے ذریعے نام ، عمر ، تاریخ پیدائش ، گھر کا پتہ، پیدائش کا مقام ، والدہ کا شادی سے قبل کا نام سکول، پالتو جانوروں کے نام سپورٹس ٹیم اور تصاویر شامل ہیں۔برکلیز نے متنبہ کیا ہے کہ یہ معلومات اگلے عشرے میں بھی آن لائن موجود ہوںگی جو کہ کم عمر بچوں کی بلوغت کے وقت فراڈ کے ذریعے قرض، کریڈٹ کارڈ کے ذریعے رقم کی منتقلی اور آن لائن خریداری میں استعمال کی جا سکتی ہیں۔
تازہ ترین